لوہا ہتھیارہے مگر میرا چمٹا امن کی زبان بولتاہےعارف لوہار
جتنامرضی فن کی بلندیوں کوچھولوں اپنے والدکے مقام پر نہیں پہنچ سکتا
معروف گلوکار عارف لوہار نے کہا ہے کہ ویسے تو لوہا ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن میرا چمٹا امن کی زبان بولتا ہے ۔
جتنا مرضی فن کی بلندی کو چھو لوں لیکن اپنے والد محترم کو نہیں پہنچ سکتا ۔ ایک انٹر ویو میں عارف لوہار نے کہا کہ میں نے اپنے فن کے ذریعے ہمیشہ پیار و محبت بانٹنے کی کوشش کی ہے اور میں خود کو محبت اور امن کا سفیر سمجھتا ہوں ۔
گلوکار نے مزید کہا کہ ویسے تو لوہا ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن میرا چمٹا امن کی زبان بولتا ہے اور امن کے سر بکھیرتا ہے ۔ عارف لوہار نے کہا کہ عالم لوہار ایک ہی تھا میں جتنا مرضی فن کی بلندیوں کو چھو لوں لیکن اپنے والد محترم کو نہیں پہنچ سکتا۔
جتنا مرضی فن کی بلندی کو چھو لوں لیکن اپنے والد محترم کو نہیں پہنچ سکتا ۔ ایک انٹر ویو میں عارف لوہار نے کہا کہ میں نے اپنے فن کے ذریعے ہمیشہ پیار و محبت بانٹنے کی کوشش کی ہے اور میں خود کو محبت اور امن کا سفیر سمجھتا ہوں ۔
گلوکار نے مزید کہا کہ ویسے تو لوہا ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن میرا چمٹا امن کی زبان بولتا ہے اور امن کے سر بکھیرتا ہے ۔ عارف لوہار نے کہا کہ عالم لوہار ایک ہی تھا میں جتنا مرضی فن کی بلندیوں کو چھو لوں لیکن اپنے والد محترم کو نہیں پہنچ سکتا۔