نجم سیٹھی نے وقار یونس کی بطور ہیڈ کوچ تقرری پر مہر تصدیق ثبت کردی

معین کو کوچنگ کی ذمہ داری سونپنے کے فیصلے سے کئی لوگ خوش نہیں تھے، نجم سیٹھی

معین کو کوچنگ کی ذمہ داری سونپنے کے فیصلے سے کئی لوگ خوش نہیں تھے، نجم سیٹھی۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے وقار یونس کی بطور ہیڈ کوچ تقرری پر مہر تصدیق ثبت کردی،ایک انٹرویو میں سابق فاسٹ بولر کو 2 سال کا کنٹریکٹ دینے کا اعلان کردیا۔

انھوں نے معین خان کو کوچنگ سونپنے کے ناکام تجربے کا ملبہ کوچ ہنٹ کمیٹی پر گراتے ہوئے کہاکہ فیصلے سے کئی لوگ خوش نہیں تھے، وسیم اکرم کی زیرسربراہی کمیٹی نے سابق وکٹ کیپر کو ترجیح دی، مینجمنٹ کمیٹی نے بھی انھیں برقرار رکھا،اب معین چیف سلیکٹر بن چکے، دونوں سابق کرکٹرز کی خدمات حاصل ہونے سے بہتر نتائج حاصل ہونگے، اسی کے پیش نظر دونوں کو 2 سال تک اکٹھے کام کرنے کا موقع دیاگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ''ایکسپریس ٹریبیون'' کوانٹرویو میں نجم سیٹھی نے وقار یونس سے دو سالہ معاہدے کا اعلان کیا۔


انھوں نے کہاکہ سابق چیئرمین ذکا اشرف کی طرف سے وسیم اکرم کی زیرسربراہی قائم شدہ کوچ ہنٹ کمیٹی نے معین خان اور وقار یونس کے نام تجویز کیے تھے،قومی ٹیم کی ایشیا کپ اور ورلڈ ٹوئنٹی 20کیلیے بنگلہ دیش روانگی سے قبل معاملہ مینجمنٹ کمیٹی کے سامنے رکھا گیا،اس نے وسیم اکرم کی طرف سے اولین انتخاب قرار دیے جانے والے معین خان کو ترجیح دی،اس فیصلے سے کئی لوگ خوش نہیں تھے تاہم وقت کم ہونے کی وجہ سے نئی کمیٹی تشکیل دے کر دیگر ناموں پر غور نہیں کیا جا سکتا تھا،اب معین چیف سلیکٹر بن چکے، دونوں سابق کرکٹرز کی خدمات حاصل ہونے سے بہتر نتائج حاصل ہونگے، اسی کے پیش نظر میں نے انھیں 2سال کا کنٹریکٹ دیا ہے۔

نجم سیٹھی نے ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری کی بات کرتے ہوئے بھی وقار یونس کو منصوبہ سازی کا حصہ قرار دیا،انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچز زیادہ منافع بخش ہیں لیکن آئی سی سی5روزہ کرکٹ کی ساکھ بچائے رکھنے کیلیے بھرپور کوشش کررہی ہے،فیوچر ٹور پروگرامز میں بھی اس فارمیٹ پر خصوصی توجہ دی گئی،5روزہ میچز کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا اصل امتحان ہوتے ہیں، ہم بھی ان مقابلوں کیلیے بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اترنا چاہتے ہیں،امید ہے کہ مینجمنٹ میں شامل وقار یونس، معین خان اور ظہیر عباس جیسے عظیم ٹیسٹ کرکٹرز اس فارمیٹ کیلیے موزوں کھلاڑیوں کی گرومنگ میں اہم کردار ادا کرینگے۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں ویمن اور اے کرکٹ ٹیموں کو نظر انداز کیا جاتا رہا، نئی مینجمنٹ ان کی ٹریننگ کیلیے بہترین سہولیات کی فراہمی کے ساتھ انٹرنیشنل ٹورز کا بھی اہتمام کریگی۔نجم سیٹھی نے بورڈ کیساتھ ایک عرصے سے وابستہ چند افراد کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان عہدیداروں نے کیا غلطی کی ؟مانا کہ انتخاب عالم اس کوچ کمیٹی کا حصہ تھے جس نے ہیڈ کوچ کا انتخاب کیالیکن انھیں صرف 2ماہ کیلیے کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ تو ان کا نہیں میرا تھا، اس پر میڈیا میں شور بھی مچایا گیا لیکن نتائج نے ثابت کیا کہ مینجمنٹ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکی۔
Load Next Story