بھارت کے پانی چھوڑنے کے باعث پنجاب میں نچلے درجے کا سیلاب

اس و قت دریاوں میں پانی کا مجموعی بہاو 4 لاکھ 24 ہزار کیوسک اور ذخیرہ 82 لاکھ ایکڑ فٹ ہے


ویب ڈیسک July 10, 2023
فوٹو فائل

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے باعث چشمہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، تاہم آئندہ دنوں میں دریائے سندھ کے بہاو میں کمی کا امکان ہے۔

اس و قت دریاوں میں پانی کا مجموعی بہاو 4 لاکھ 24 ہزار کیوسک اور ذخیرہ 82 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔

ہمسائیہ ملک بھارت نے پھر پانی چھوڑ دیا جس سے ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 69 ہزار کیوسک، ہیڈ خانکی کے مقام پر 1 لاکھ 93 ہزار، ہیڈ قادر آباد پر 1 لاکھ 94 ہزار اور ہیڈ تریموں پر پانی کا بہاؤ 33 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 53 ہزار جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک ہے، چشمہ بیراج پرپانی کا بہاؤ 2 لاکھ 39 ہزار کیوسک جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 56 ہزار کیوسک ہے۔

کالاباغ کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 10 ہزار کیوسک، تونسہ بیراج پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 26 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گدو بیراج پر پانی کی آؐمد 1 لاکھ 887 ہزار کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 44 ہزار کیوسک ہے جبکہ 29 ہزار کیوسک پانی سمندر برد ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں؛ بھارت نے دریائے راوی میں 1لاکھ 85ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا

پنجاب رینجرز اور ریسکیو 1122 کا تحصیل شکر گڑھ میں مشترکہ ریسکیو آپریشن سیلابی ریلے میں پھنسے لوگوں کو بچا لیا گیا۔

دھان کی کاشتکاری کے دوران بچوں اور خواتین سمیت بیشتر افراد بھارت کی جانب سے آنے والے سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھے۔ اطلاع ملتے ہی پنجاب رینجرز اور ریسکیو 1122 کی ریسکیو ٹیموں نے تحصیل شکرگڑھ کے سرحدی علاقے میں بروقت ریسکیو آپریشن شروع کیا۔

ریسکیو 1122 اور پنجاب رینجرز کی ریسکیو ٹیموں نے خواتین اور بچوں سمیت 223 افراد کو باحفاظت نکال لیا۔

سیلابی ریلے میں پھنسے افراد نے ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہونے پر ریسکیو 1122 اور پنجاب رینجرز کی ریسکیو ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ مزید کسی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ابھی بھی پنجاب رینجرز کی ریسکیو ٹیم متاثرہ علاقہ میں لوگوں کی فوری امداد کے لیے موجود ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں