بچوں سے زیادتی اور فحش ویڈیوز کا ملزم سہیل ایاز ایک مقدمہ میں بری

ملزم کو ایک مقدمے میں بری کیا گیا تاہم ایک اور مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی جس کی سزا برقرار ہے


ویب ڈیسک July 10, 2023
انٹرنیشنل ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز کو 3 بار پھانسی اور تین بار عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی (فوٹو : فائل)

ایڈیشنل سیشن کورٹ نے بچوں سے زیادتی کرنے اور ان کی فحش ویڈیوز بنانے کے ملزم سہیل ایاز کو ایک مقدمے میں بری کردیا تاہم دوسرے مقدمات میں مجرم کی سزائے موت برقرار ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق بچوں کی پورن وڈیوز بنانے اور ان سے زیادتی کے ایک کیس میں راولپنڈی کی سیشن کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج احسن محمود ملک نے جیل ٹرائل میں فیصلہ سنایا جس میں بچوں سے زیادتی اور پورن وڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کے مقدے میں ملزم سہیل ایاز کو بری کردیا گیا۔

یہ پڑھیں : انٹرنیشنل ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز کو 3 بار پھانسی، 3 بار عمر قید کی سزا

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم سہیل ایاز کے خلاف ایف آئی اے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی اس لیے ملزم کو اس مقدمے میں بری کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ملزم کو تھانہ روات کے ایک پورن وڈیو کیس میں سزائے موت بھی سنائی جاچکی ہے جس کی سزا تاحال برقرار ہے جب کہ دوسرے ایف آئی اے کیس میں ملزم کو آج عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا گیا ہے، یہ مقدمہ تھانہ ایف آئی اے سائبر ونگ نے 3 مارچ 2020ء کو درج کیا۔


خیال رہے مجرم سہیل ایاز کے خلاف زیادتی، پورن وڈیوز بنانے کے3 مقدمات درج ہیں اور ملزم کو تھانہ روات پولیس نے گرفتار کیا تھا، تین میں سے آج ایک مقدم ختم ہوا ہے دو برقرار ہیں۔

مجرم معصوم اور کم عمر بچوں کو اغواء کر کے جبری بد اخلاقی کا نشانہ بناتا اور لائیو پورن وڈیوز نشر کرتا تھا، مجرم بچوں کو گفٹ اور پیسوں کا جھانسہ دے کر بھلا پھسلا کر اغواء کر کے اپنے ڈیرے لے جاتا تھا، سزا کے بعد مجرمان کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں