300 ایتھلیٹس سے زیادتی کرنے والا ڈاکٹر چاقو حملے میں شدید زخمی

واقعہ فلوریڈا کی جیل میں پیش آیا جہاں لیری ناصر175 سال کی قید کاٹ رہا ہے

فوٹو: انٹرنیٹ

تین سو سے زائد ایتھلیٹس کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 175 سال کی قید کاٹنے والا امریکا کی قومی جمنانسٹک ٹیم کا سابق ڈاکٹر لیری ناصر جیل میں چاقو حملے میں شدید زخمی ہوگیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لیری ناصر جیل میں قید ایک شخص کے ساتھ لڑائی کے دوران شدید زخمی ہوگیا، لیری ناصر کی گردن کمر اور سینے پر چاقو کے کئی وار کیے گئے جس کے بعد اسے جیل میں ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال لیجایا گیا جہاں اب اسکی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

جیل حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں جیل کے عملے کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا تاہم معاملے کی وجہ جاننے کیلئے اندرونی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔


فلوریڈا کی وفاقی جیل میں قید کاٹنے والے 59 سالہ لیری ناصر نے امریکی قومی جمناسٹک ٹیم اور مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں بطور ڈاکٹر ذمہ داریاں انجام دینے کے دوران 300 سے زائد خواتین ایتھلیٹس کو زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ لیری ناصر نے چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث ہونے کا جرم بھی قبول کیا تھا۔

دو ہزار اکیس میں سامنے آنے والے اس اسکینڈل کی ایف بی آئی نے تحقیقات کی تھیں تاہم ایجنسی کے اپنے واچ ڈاگ کے مطابق ایف بی آئی نے ابتداء میں ناصر کے بارے میں الزامات کو نظرانداز کیا اور اس کی تحقیقات میں غلطیاں کیں جس کی وجہ سے کیس میں غیر ضروری تاخیر کے باعث ناصر مزید کئی مہینوں تک ایتھلیٹس کو بدسلوکی کا نشانہ بناتا رہا۔

ناصر کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے والی کئی خواتین جن میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ رئیس مین، بائلز اور مارونی شامل ہیں نے ایف بی آئی پر جنسی زیادتی کی معتبر شکایات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے پر ایف بی آئی کیخلاف ایک ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔

یو ایس اے جمناسٹکس نے ناصر کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ ایتھلیٹس کو 380 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جب کہ مشی گن اسٹیٹ لواحقین کے ساتھ 500 ملین ڈالر کا معاہدہ کرچکی ہے۔
Load Next Story