پی آئی اے شعبہ انجینئرنگ نے مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں

کینیڈا جانے والی پرواز میں خرابی کی اطلاع پر قریبی ملک میں اترنے کی اجازت دینے کے بجائے جہاز کو واپس لاہوربلوایا گیا


Staff Reporter July 11, 2023
فوٹو: فائل

پی آئی اے شعبہ انجیئئرنگ کے مبینہ غلط فیصلے نے 300سے زائد مسافروں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ دنوں پی آئی اے کی پاکستان سے ٹورنٹو(کینیڈا) کی پروازکو فنی خرابی کے باعث روس کی فضائی حدود سے واپس بلوانا پڑا تھا۔

اس تمام صورتحال کے دوران قومی ایئرلائن کے شعبہ انجینئرنگ کے مبینہ غلط فیصلے نے بوئنگ 777ساختہ لانگ رینج طیارے میں سوار300سےزائد مسافروں کی زندگیوں کو کئی گھنٹے تک داؤ پر لگائے رکھا۔

4 جولائی کو طیارے کے ہائیڈرولک سسٹم میں فنی خرابی کے سبب روسی فضائی حدود سے جہاز کی واپسی کے دوران ٹنوں کے حساب سے جیٹ فیول استعمال کیا گیا۔

خوش قسمتی سے طیارہ لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر بحفاظت اترگیا، مگر اس دوران کئی ٹن فیول ضائع ہوچکا تھا۔

ذرائع کے مطابق پرواز کی واپسی پرجہاز میں سوارمسافروں کوہوٹل میں رہائش فراہم کی گئی جس پرخطیر رقم صرف کی گئی۔

واضح رہے کہ لاہور سے ٹورنٹو جانے والی پرواز پی کے 797کے کپتان کو ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی کی نشاندہی ہوئی تھی، جس کے بعد ہوائی سفرکو جاری رکھنا کسی بھی خطرے کا سبب بن سکتا تھا، خرابی کا پتہ چلنے پرکپتان نے نزدیکی یورپی ملک میں لینڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم کاک پٹ کریو کے اس فیصلے کو پی آئی اے ہیڈ آفس سے جاری احکامات پر منسوخ کیا گیا اورجہاز کو واپس پاکستان لانے کی ہدایات دے دی گئیں جس کے بعد طیارے کو روس کی فضائی حدود سے واپس لاہور لانا پڑا۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک میں بوئنگ کمپنی سے معاہدے کے مطابق تیکنیکی خرابی دور کرنے کی سہولیات موجود ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں