ایکنک اجلاس 11 ٹریلین روپے لاگت کے 6 منصوبوں کی منظوری
شدید معاشی مشکلات سے دوچار حکومت سیاسی فوائد کے حامل منصوبے منظور کرنے میں مصروف
حکومت نے آج شمسی ٹیوبل ویلز اور پولیو خاتمے کی مہم سمیت 1.1 ٹریلین روپے کی لاگت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کی ایگزیکیوٹیو کونسل نے منصوبوں کی لاگت میں اضافوں کی منظوری بھی دی۔
ایکنک نے ملک بھر میں 377.2 ارب روپے کی لاگت سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی، اس منصوبے کے تحت وفاقی حکومت 139 ارب روپے، صوبائی حکومتیں 119 ارب روپے جبکہ 119 ارب روپے کسان ادا کریں گے، اسکیم کے تحت 50 ہزار ڈیزل انجن اور 50 ہزار الیکٹرک انجن والے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔
اس وقت پاکستان کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلیے سخت مشکلات کا سامنا ہے، لیکن ایسے وقت میں بھی حکومت سیاسی مقاصد کے حامل منصوبوں کیلیے رقوم مختص کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکنک اجلاس، سیلاب سے تحفظ کا منصوبہ منظور
رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کیلیے حکومت نے ترقیاتی اخراجات کیلیے مختص 950 ارب روپے میں سے 15 فیصد یعنی 142.5 ارب روپے مختص کیے ہیں، جن میں سے 61.3 ارب روپے تین ماہ کے دوران پارلیمینٹیرین کی اسکیموں پر خرچ کرنے کی اجازت دی گئی ہے،ایکنک نے پولیو کے خاتمے کیلیے 513 ارب روپے کے نظرثانی شدہ پروگرام کی بھی منظوری دی ہے۔
ایکنک نے خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انڈسٹریل سپورٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی ہے، جس کی لاگت کا تخمینہ 110.7 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس منصوبے کیلیے عالمی بینک بھی 300 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا، جبکہ صوبائی حکومت 29.7 ارب روپے فراہم کرے گی، یہ پروگرام دو مرحلوں میں نو سال میں مکمل ہوگا۔
ایکنک نے سندھ حکومت کی جاری سولر انرجی اسکیم کے نظرثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی، جس کے تحت اسکیم کی لاگت میں114 فیصد اضافے یعنی 27.4 ارب روپے کی منظوری دی گئی، جس میں 24.2 ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ بھی شامل ہے، عالمی بینک 100 ملین ڈالر کی فنانسنگ کرے گا جبکہ سندھ حکومت 5 ملین ڈالر فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
ایکنک نے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 800 میگاواٹ بجلی کی نیشنل گرڈ کو منتقلی کے نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی لاگت معمولی اضافے سے بڑھ کر 14.3ارب روپے ہوگئی ہے، جس میں6.3 ارب روپے کا قرضہ بھی شامل ہے، اس پراجیکٹ کو ایشین ڈیولپمنٹ بینک فنانس کر رہا ہے۔
ایکنک نے کالاشاہ کاکو سے ملتان روڈ تک لاہور بائی پاس کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی نظرثانی شدہ لاگت کم ہو کر 34.4 ارب روپے رہ گئی ہے، حکومت نے بائی پاس کی لمبائی کو40 کلومیٹر سے کم کرکے 18.5 کلومیٹر کردیا ہے، جس سے لاگت میں 45 فیصد یعنی 28 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے، اس منصوبے کو وفاقی حکومت فنانس کر رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کی ایگزیکیوٹیو کونسل نے منصوبوں کی لاگت میں اضافوں کی منظوری بھی دی۔
ایکنک نے ملک بھر میں 377.2 ارب روپے کی لاگت سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کی منظوری دی، اس منصوبے کے تحت وفاقی حکومت 139 ارب روپے، صوبائی حکومتیں 119 ارب روپے جبکہ 119 ارب روپے کسان ادا کریں گے، اسکیم کے تحت 50 ہزار ڈیزل انجن اور 50 ہزار الیکٹرک انجن والے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔
اس وقت پاکستان کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلیے سخت مشکلات کا سامنا ہے، لیکن ایسے وقت میں بھی حکومت سیاسی مقاصد کے حامل منصوبوں کیلیے رقوم مختص کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکنک اجلاس، سیلاب سے تحفظ کا منصوبہ منظور
رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کیلیے حکومت نے ترقیاتی اخراجات کیلیے مختص 950 ارب روپے میں سے 15 فیصد یعنی 142.5 ارب روپے مختص کیے ہیں، جن میں سے 61.3 ارب روپے تین ماہ کے دوران پارلیمینٹیرین کی اسکیموں پر خرچ کرنے کی اجازت دی گئی ہے،ایکنک نے پولیو کے خاتمے کیلیے 513 ارب روپے کے نظرثانی شدہ پروگرام کی بھی منظوری دی ہے۔
ایکنک نے خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انڈسٹریل سپورٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی ہے، جس کی لاگت کا تخمینہ 110.7 ارب روپے لگایا گیا ہے، اس منصوبے کیلیے عالمی بینک بھی 300 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا، جبکہ صوبائی حکومت 29.7 ارب روپے فراہم کرے گی، یہ پروگرام دو مرحلوں میں نو سال میں مکمل ہوگا۔
ایکنک نے سندھ حکومت کی جاری سولر انرجی اسکیم کے نظرثانی شدہ پی سی ون کی بھی منظوری دی، جس کے تحت اسکیم کی لاگت میں114 فیصد اضافے یعنی 27.4 ارب روپے کی منظوری دی گئی، جس میں 24.2 ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ بھی شامل ہے، عالمی بینک 100 ملین ڈالر کی فنانسنگ کرے گا جبکہ سندھ حکومت 5 ملین ڈالر فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی
ایکنک نے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 800 میگاواٹ بجلی کی نیشنل گرڈ کو منتقلی کے نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی لاگت معمولی اضافے سے بڑھ کر 14.3ارب روپے ہوگئی ہے، جس میں6.3 ارب روپے کا قرضہ بھی شامل ہے، اس پراجیکٹ کو ایشین ڈیولپمنٹ بینک فنانس کر رہا ہے۔
ایکنک نے کالاشاہ کاکو سے ملتان روڈ تک لاہور بائی پاس کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دی، جس کی نظرثانی شدہ لاگت کم ہو کر 34.4 ارب روپے رہ گئی ہے، حکومت نے بائی پاس کی لمبائی کو40 کلومیٹر سے کم کرکے 18.5 کلومیٹر کردیا ہے، جس سے لاگت میں 45 فیصد یعنی 28 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے، اس منصوبے کو وفاقی حکومت فنانس کر رہی ہے۔