جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی پہلی سالگرہ پر ستارے کی پیدائش کی تصویر جاری
خلا میں تاریک ترین خطے سب سے گھنے ہیں جہاں پر موٹی دھول کے بادل اب بھی ستارے وجود میں لارہے ہیں
جیمز ویب دوربین کو خلا میں بھیجے گئے 1 سال ہوگیا ہے اور آج اس کی پہلی 'سالگرہ' ہے۔ اسے یادگار بنانے کیلئے ناسا نے Rho Ophiuchi cloud complex میں ایک ستارے کے پیدائش کی تصویر جاری کی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق تصویر میں موجود خطہ جہاں ستارہ وجود میں آرہا ہے زمین سے تقریباً 390 نوری سال کے فاصلے پر ہے جو اسے زمین کے قریب ترین ستارہ بنانے والا خطہ بناتا ہے۔
ناسا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تصویر میں تقریباً 50 نوجوان ستاروں پر مشتمل ایک خطہ دکھایا گیا ہے جو سب کے سب سورج سے ملتے جلتے ہیں یا اس سے چھوٹے ہیں۔ خلا کے تاریک ترین خطے سب سے گھنے ہیں جہاں پر موٹی دھول کے بادل اب بھی ستارے وجود میں لارہے ہیں۔
تصویر میں گیسوں کے بادل سے سالماتی ہائیڈروجن کے سرخ حصے نمودار ہوتے دکھائے گئے ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب ایک نیا ستارہ اپنے پیدائشی مراحل سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس تاریک خطے کے کچھ ستارے سائے سے گھرے ہوئے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ انہوں نے پروٹوپلینیٹری ڈسکیں بنائی ہیں جو اس وقت بنتی ہیں جب سیارہ وجود میں آرہا ہوتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق تصویر میں موجود خطہ جہاں ستارہ وجود میں آرہا ہے زمین سے تقریباً 390 نوری سال کے فاصلے پر ہے جو اسے زمین کے قریب ترین ستارہ بنانے والا خطہ بناتا ہے۔
ناسا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تصویر میں تقریباً 50 نوجوان ستاروں پر مشتمل ایک خطہ دکھایا گیا ہے جو سب کے سب سورج سے ملتے جلتے ہیں یا اس سے چھوٹے ہیں۔ خلا کے تاریک ترین خطے سب سے گھنے ہیں جہاں پر موٹی دھول کے بادل اب بھی ستارے وجود میں لارہے ہیں۔
تصویر میں گیسوں کے بادل سے سالماتی ہائیڈروجن کے سرخ حصے نمودار ہوتے دکھائے گئے ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب ایک نیا ستارہ اپنے پیدائشی مراحل سے گزر رہا ہوتا ہے۔
اس تاریک خطے کے کچھ ستارے سائے سے گھرے ہوئے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ انہوں نے پروٹوپلینیٹری ڈسکیں بنائی ہیں جو اس وقت بنتی ہیں جب سیارہ وجود میں آرہا ہوتا ہے۔