آئی ایم ایف معاہدے کی منظوری ڈالر کی قیمت میں مزید کمی
کاروباری دن کا آغاز ڈالر کی 5.47 روپے گراوٹ کے ساتھ ہوا
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید کمی آگئی۔
آئی ایم ایف سے 9 ماہ کے لیے 3 ارب ڈالر مالیت کے اسٹینڈ بائی قرضوں کی منظوری کے ساتھ ہی ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کی قسط جاری ہونے سے جمعرات کو بھی ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی تنزلی برقرار رہی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دیدی
کاروبار کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اچانک 5 روپے 47 پیسے کی بڑی کمی سے 272 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ آنے کے سبب ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہی اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 1.01 روپے گھٹ کر 276.46 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈالر کو ریورس گئیر لگ گیا، قیمت میں مزید کمی
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1 روپے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بند ہوئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مالیاتی سہولت کے ساتھ نئی غیرملکی انویسٹمنٹس کی مد میں مزید انفلوز آنے کے امکانات سے نہ صرف پاکستان کے فنانشل گیپ میں کمی واقع ہوگی بلکہ ڈالر کی نسبت روپیہ مزید تگڑا ہوگا۔
مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات نے 1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروا دیے
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈالر کی انٹربینک مارکیٹ میں قیمت کمی کے بعد 278 روپے سے بھی نیچے آ گئی تھی جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر اپنی قدر گرنے کے بعد 281 روپے کی سطح پر تھا۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر اور گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی اسٹیٹ بینک کو منتقلی کے بعد روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ اسی اثنا میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے بھی پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
آئی ایم ایف سے 9 ماہ کے لیے 3 ارب ڈالر مالیت کے اسٹینڈ بائی قرضوں کی منظوری کے ساتھ ہی ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کی قسط جاری ہونے سے جمعرات کو بھی ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی تنزلی برقرار رہی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دیدی
کاروبار کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اچانک 5 روپے 47 پیسے کی بڑی کمی سے 272 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران وقفے وقفے سے درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ آنے کے سبب ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہی اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 1.01 روپے گھٹ کر 276.46 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈالر کو ریورس گئیر لگ گیا، قیمت میں مزید کمی
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1 روپے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بند ہوئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مالیاتی سہولت کے ساتھ نئی غیرملکی انویسٹمنٹس کی مد میں مزید انفلوز آنے کے امکانات سے نہ صرف پاکستان کے فنانشل گیپ میں کمی واقع ہوگی بلکہ ڈالر کی نسبت روپیہ مزید تگڑا ہوگا۔
مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات نے 1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروا دیے
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ڈالر کی انٹربینک مارکیٹ میں قیمت کمی کے بعد 278 روپے سے بھی نیچے آ گئی تھی جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر اپنی قدر گرنے کے بعد 281 روپے کی سطح پر تھا۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر اور گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی اسٹیٹ بینک کو منتقلی کے بعد روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ اسی اثنا میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے بھی پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔