قومی ٹیم کا کوچ بننے کی خبروں پر مصباح الحق نے خاموشی توڑ دی

پی سی بی میں بار بار تبدیلیوں سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، سابق کپتان

(فوٹو: فائل)

قومی کرکٹ ٹیم کا کوچ بننے کی خبروں پر سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے خاموشی توڑ دی۔

مصباح الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کی جانب سے چیف سلیکٹر یا چیف ہیڈ کوچ کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی پیشکش نہیں ہوئی، میری لیگ کرکٹ اور کمنٹری سمیت دیگر مصروفیات ہیں، مجھے دیکھنا ہوگا کہ ملنے والی پیشکش میرے لیے کس حد تک مناسب ہوگی،اس طرح کے فیصلے کرنا اسان نہیں ہوتا۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں بار بار تبدیلیوں سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، ایسے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ جاتا ہے اور اعتماد میں کمی ہوتی ہے جس سے ٹیم کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ میں انتظامی طور پر استحکام ہونا چاہیے، ایسے حالات میں کھلاڑیوں اور مینجمنٹ دونوں کے لیے مشکل ہوتی ہے جسے دور ہونا چاہیے اور مستقل مزاجی قائم کی جائے۔

مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے ورلڈکپ جیتنے پر یوراج سنگھ نے سوال اُٹھادیا

مصباح الحق نےکہا دورہ سری لنکا پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہوگا، ماضی میں پاکستان کی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی لیکن اس دورے میں پاکستان کی کامیابی کا انحصار اسپنرز پر ہوگا، اگر ہمارے اسپنرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو پاکستان کو سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کامیابی مل سکتی ہے۔


مصباح الحق نے مزید کہا اگر پاکستان عالمی کپ کے لیے بھارت گیا تو وہاں کی کنڈیشنز قومی ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی، کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ دونوں چیزیں اکٹھی ہو جاتی ہیں، یہ بات دونوں ممالک اور ان کے شائقین کے لیے مناسب نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: بابراعظم سے فیلڈ میں خراب رویے پر آفریدی کی سرزنش پر عامر کا بیان سامنے آگیا

مصباح الحق نے کہا یہ بات درست ہے کہ بھارت میں تماشائیوں کا دباؤ بہت ہوتا ہے لیکن اس سے موٹیویشن پیدا ہوجاتی ہے، ایسے کراؤڈ میں کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھانا چاہتا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت جا کر وہاں پر اچھی کارکردگی دکھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان کو اپنی ٹیم کا انتخاب حریف ٹیموں کو مدنظر رکھ کر کرنا ہوگا، اسی بنیاد پر میچ کا نتیجہ سامنے آئے گا۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے معاملے پر یوراج سنگھ نے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناڈالا

مصباح الحق نے کہا ایشیا کپ اور عالمی کپ الگ الگ ایونٹ ہیں، ایشیا کپ کا آئی سی سی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ عالمی کپ آئی سی سی کا ایونٹ ہے، ایشیا کپ کی طرح عالمی کپ میں ہائبرڈ ماڈل پر عمل درامد ممکن نہیں تاہم اس حوالے سے پاکستان اور بھارت کو مل بیٹھ کر کوئی فیصلہ کرنا ہوگا تاکہ ائندہ کسی ایونٹ کے موقع پر ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Load Next Story