اجناس کی درآمدات افریقی محکمہ زراعت کا وفد پاکستان آئے گا

وفد مطلوبہ معیارات کی جانچ پڑتال کے بعد حکومت پاکستان کو این او سی جاری کرے گا

پاکستانی آم و دیگر غذائی اجناس کی افریقہ برآمد سے کثیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، رفیق میمن۔ فوٹو: فائل

پاکستان سے آم سمیت دیگر اجناس کی افریقی ممالک میں برآمدات کے فروغ کیلیے جنوبی افریقہ کے کو رینٹل/ ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ کا ایک وفد آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا جو مطلوبہ معیارات کی جانچ پڑتال کے بعد پاکستانی حکومت کو این او سی جاری کرے گا جس کے نتیجے میں پاکستان کو کثیر مقدار میں زرمبادلہ کمانے کے مواقع میسر آئیں گے۔

پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے چیئرمین محمد رفیق میمن نے ایکسپریس کو بتایا کہ ٹریڈ فیڈریشن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی،افریقی ممالک کے سرکردہ تجارتی نمائندوں کی اس سلسلے میں پریٹوریا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر آفتاب حسن خان سے ملاقات کی گئی جس میں ہائی کمشنر آفتاب حسن خان نے افریقی ممالک میں مقیم پاکستانی تاجروں پر زور دیاکہ وہ جنوبی افریقہ اور دیگر ہمسایہ ریاستوں میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان سے آم سمیت دیگر اجناس کی افریقی ممالک میں برآمدات کے فروغ کیلیے جنوبی افریقہ کے کورینٹل/ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ کا ایک وفد آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریگا اور ضروری کارروائی کے بعد پاکستان کو این او سی جاری کرے گاجس سے پاکستانی آم اور دیگر غذائی اجناس کی افریقہ برآمد سے کثیر زرمبادلہ کمایاجاسکتا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: چائے کی درآمدات میں کمی، جوتوں کی برآمدات میں اضافہ

انھوں نے کہاکہ ساؤتھ افریقہ میں پاکستانی تاجروں کیلیے ویزے کے اجرا اور دیگر مسائل کے حل کیلیے بھی جنوبی افریقہ کی حکومت اور متعلقہ اداروں کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے۔

ملاقات میں پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے چیئرمین محمد رفیق میمن نے کہاکہ جنوبی افریقہ میں فارماسوٹیکل، انجینئرنگ، آئی ٹی، رئیل اسٹیٹ اور ایگریکلچر کے شعبے میں مصنوعات کی بہت مانگ ہے اور کئی بلین ڈالر کی تجارت کے مواقع دستیاب ہیں لہذا پاکستانی تاجر اور برآمدکنندگان اس سے فائدہ اٹھائیں۔

ہائی کمشنر پاکستان آفتاب حسن خان نے پاکستانی تاجروں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ اس نوعیت کے تجارتی اجلاس ماہوار بنیادوں پر ہونا ضروری ہے تاکہ پاکستانی معیشت میں برآمدات کو فروغ دیکر بہتری لائی جا سکے۔
Load Next Story