آسیان کسی بھی ملک کا پراکسی نہیں بنے گا انڈونیشیا
آسیان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکا اور چین نے بھی شرکت کی
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے خبردار کیا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم ''آسیان'' کسی بھی ملک کا پراکسی نہیں بن سکتا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایشیا پیسیفک میں امریکا اور چین کے درمیان حالیہ کشیدگی پر آسیان کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے کہا کہ تنظیم کسی بھی ایک ملک کے لیے پراکسی نہیں بن سکتی۔ بین الاقوامی قانون کا مسلسل احترام کیا جانا چاہیے۔
اجلاس میں چین اور امریکا نے بھی شرکت کی۔ یہ اجلاس جنوبی بحیرہ چین، میانمار اور تائیوان تنازع کے ممکنہ حل کے تلاش کے لیے ہو رہا ہے۔
جنوبی بحیرہ چین آبی گزرگاہ پر اختلافات نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے کچھ رکن ممالک کو چین کے خلاف کھڑا کر دیا ہے۔ جس سے امریکی مخالفت کے لیے ہمدردی کو بڑھاوا ملا ہے جب کہ ایک گروپ چین کی حمایت میں امریکا کو قصور وار ٹھہراتا ہے۔
جس پر انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے امریکا اور چین کا نام لیے بغیر واضح کیا کہ آسیان کسی بھی ایک ملک کا پراکسی نہیں بن سکتا ہے۔ ہم آسیان میں اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ ساتھ مرکزیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام کی حفاظت کی جا سکے۔
یاد رہے کہ جنوبی بحیرہ چین آبی گزرگاہ پر چین اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے جب کہ تائیوان اسے اپنا علاقہ کہتا ہے جس پر دونوں کے درمیان تناؤ رہتا ہے اور امریکا کی ہمدردیاں تائیوان کے ساتھ ہیں جس پر چین نے احتجاج بھی کیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایشیا پیسیفک میں امریکا اور چین کے درمیان حالیہ کشیدگی پر آسیان کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے کہا کہ تنظیم کسی بھی ایک ملک کے لیے پراکسی نہیں بن سکتی۔ بین الاقوامی قانون کا مسلسل احترام کیا جانا چاہیے۔
اجلاس میں چین اور امریکا نے بھی شرکت کی۔ یہ اجلاس جنوبی بحیرہ چین، میانمار اور تائیوان تنازع کے ممکنہ حل کے تلاش کے لیے ہو رہا ہے۔
جنوبی بحیرہ چین آبی گزرگاہ پر اختلافات نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے کچھ رکن ممالک کو چین کے خلاف کھڑا کر دیا ہے۔ جس سے امریکی مخالفت کے لیے ہمدردی کو بڑھاوا ملا ہے جب کہ ایک گروپ چین کی حمایت میں امریکا کو قصور وار ٹھہراتا ہے۔
جس پر انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے امریکا اور چین کا نام لیے بغیر واضح کیا کہ آسیان کسی بھی ایک ملک کا پراکسی نہیں بن سکتا ہے۔ ہم آسیان میں اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ ساتھ مرکزیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام کی حفاظت کی جا سکے۔
یاد رہے کہ جنوبی بحیرہ چین آبی گزرگاہ پر چین اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے جب کہ تائیوان اسے اپنا علاقہ کہتا ہے جس پر دونوں کے درمیان تناؤ رہتا ہے اور امریکا کی ہمدردیاں تائیوان کے ساتھ ہیں جس پر چین نے احتجاج بھی کیا تھا۔