پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب بھی پاکستان کی تباہی کی داستان لکھی جائے گی تو شہباز شریف کا نام سرفہرست ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی تاجروں سے ملاقات اور گفتگو پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ ملکی معیشت، کاروبار اور تجارت سمیت پورا اقتصادی ڈھانچہ برباد کرنے والا مجرم تاجروں کو کس منہ سے لیکچرز دے رہا ہے، شرم و حیا سے ناواقف، عوامی تائید سے یکسر محروم اور صلاحیت و استعداد سے بالکل عاری شخص کا واحد کارنامہ 6% کی شرح سے ترقی کرتی معیشت کو 0.3% کی سطح تک گرانا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ جب بھی تاریخ دان پاکستان کی تباہی کی داستان لکھے گا، اس بہروپیے (شہباز شریف) کا نام سرِفہرست لکھے گا، منی لانڈرنگ میں نام کمانے اور جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے چوری کا پیسہ ٹھکانے لگانے والے فراڈیوں کے ہاتھ میں معیشت قومی نوعیت کا جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو لوٹنے کی لَت میں مبتلا مجرموں کا نیم خواندہ ٹولہ معیشت و اقتصادیات کی الف ب تک سے ناواقف ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے کا اضافہ کرکے یہ مسخرہ تاجروں کو مسابقتی کاروبار کی تلقین کررہا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ اس (شہباز شریف) کی ناک کے نیچے گاڑیاں بنانے والے کارخانے بند، تیل کی تجارت کرنے والی کمپنیاں اپنے شیئرز فروخت کررہی ہیں، مافیاز کے سہولتکار نے ان 15 ماہ میں درآمدات کا جنازہ نکال کر ملک کو قرضوں کے انبار تلے دفن کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا گردشی قرضوں کی وجہ سے ہماری ضرورت ہے، وزیراعظم
تحریک انصاف نے کہا کہ روپے کی قدر کو مٹی میں ملانے، ایندھن اور صنعتی اِن پٹس کو مہنگا ترین کرنے اور درآمدات و برآمدات کا توازن تباہ کرنے والا کس منہ سے آسان انداز سے کاروبار کی بات کرتا ہے، تعلیم اور مہارت کے حامل 12 لاکھ پاکستانیوں کو ملک چھوڑ جانے پر مجبور کرنے والا کیسے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی توقع کرتا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کو بدترین سیاسی عدمِ استحکام کی لپیٹ میں دیکر عملاً کاروبار و معیشت کی موت کا سامان کرنے والا قوم کا مجرم ہے، دل و دماغ کی تاریکی سے اندھا شخص ملک بھر میں تحریک انصاف کے لوگوں کے بزنسز بند کروا رہا، لاکھوں پاکستانیوں سے ان کے روزگار چھین رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ کشکول میں لیٹ کر اپنی ڈوبتی سیاست کو بچانے اور قوم کے مستقبل کو ڈبونے والے اس مجرم اور حواریوں کا یومِ حساب قریب ہے، مینوفیکچررز، ایکسپورٹرز، چھوٹے بڑے تاجر و صنعتکار، کاشتکار اور تنخواہ دار سب ہی حکومت سے نجات کی راہ تک رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پندرہ ماہ کی بربادیاں گواہ ہیں کہ شرمناک سرپرستی کے باوجود چوروں اور قزاقوں کا یہ طریقہ انداز اب مزید نہیں چلے گا، ریاست سنگین غلطیوں پر اصرار کی بجائے توبہ کرے اور حقیقی مینڈیٹ اور صلاحیت کی حامل منتخب حکومت کے ذریعے معیشت کی بحالی و ترقی کی راہ ہموار کرے۔