عازمین حج کی شکایات پر 56 بلیک لسٹ کمپنیوں کا حج کوٹا ختم
حج 2013 کے دوران ان کمپنیوں کے خلاف سنگین شکایات پر سعودی حکومت نے بلیک لسٹ کیا
FAISALABAD:
سعودی حکومت کی جانب سے ناقص کارکردگی پر بلیک لسٹ قرار دی جانے والی حج کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں ملے گا۔
حکومت پاکستان نے حج 2013 کے دوران سنگین نوعیت کی شکایات پر سعودی وزارت مذہبی امور کی جانب سے پاکستانی پرائیویٹ حج کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بلیک لسٹ قرار دی گئی کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں دیا جائے گا، پرائیویٹ ٹورآپریٹرز کیلیے سخت قوانین بناکر انھیں قانون کا پابند کیا جائے گا، حکومت نے ہر سال معصوم لوگوں کو فریضہ حج کی ادائیگی کے نام پر لوٹنے والی جعلی حج کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کی56 حج کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دینے کا سخت نوٹس لیا ہے حج 2013 کے دوران 745حج کمپنیوں نے عازمین حج کیلیے خدمات انجام دی تھیں ان کمپنیوں میں سے 56 کمپنیوں کیخلاف سنگین نوعیت کی شکایات سامنے آئی تھیں جس پر سعودی حکومت نے ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیا جبکہ بعض کمپنیوں کو ناقص کارکردگی پر پاکستانی وزارت مذہبی امور نے بھی بلیک لسٹ قرار دیا تھا حکومت نے بلیک لسٹ کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے مذکورہ کمپنیوں نے عازمین حج سے جو تحریری معاملات طے کیے تھے ان کے مطابق عازمین حج کو سہولتیں فراہم نہیں کیں۔
عازمین حج نے شکایت کی تھی کہ ٹورآپریٹرز نے انھیں سہولتوں سے آراستہ ہوٹلوں میں نہیں ٹھہرایا عازمین حج کو اچھا کھانا اور بہتر سفری سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں جس سے عازمین حج کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ ناقص کارکردگی کی حامل مذکورہ کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں دیا جائے گا بلکہ ان کی جگہ نئی رجسٹرڈ کمپنیوں کو کوٹا دیا جائے گا ان کمپنیوں کا معیار پرکھا جائے گا جس کے بعد ان نئی کمپنیوں کو کوٹا دینے کا فیصلہ ہوگا، حکومت حج ٹورآپریٹرز کی کارکردگی جانچنے کیلیے خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے گی یہ ٹیمیں پاکستان اور سعودی عرب میں پرائیویٹ کمپنیوں کی کارکردگی کو جانچیں گی۔
عازمین حج نے حکومت سے کہا ہے کہ اس سال پرائیویٹ کمپنیوں کے پاس سرکاری حج اسکیم کی نسبت زیادہ کوٹا ہے لہٰذا پرائیویٹ ٹور آپریٹرز پر زیادہ ذمے داریاں عائد ہوں گی ان کی کارکردگی بہتر ہونا ضروری ہے اس سال کل ایک لاکھ 43 ہزار 368 عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے جن میں سرکاری حج اسکیم کے تحت 56 ہزار 684 عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے جبکہ 86 ہزار 684 عازمین حج پرائویٹ حج اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے ان عازمین حج کو 745 پرائیویٹ حج کمپنیاں خدمات فراہم کریں گی سرکاری حج اسکیم کے تحت حج درخواستیں جمع ہوچکی ہیں جبکہ پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت حج فارم کا اجرا جاری ہے اور پرائیویٹ اسکیم کے تحت حج درخواستیں وصول کرنے کا عمل 4 جون تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ 745 حج کمپنیوں میں سے200 سے زائد کمپنیوں کا تعلق کراچی سے ہے، ہر سال حج سیزن کے دوران بعض جعلساز حج کمپنیوں کے فراڈ کی وجہ سے ہزاروں عازمین حج کو مشکلات پیش آتی ہیں اور ان کی کروڑوں روپے کی رقم پھنس جاتی ہے اور شہری فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم رہ جاتے ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سال حج کے نام پر لوگوں کو لوٹنے والی جعلی کمپنیوں پر کڑی نظر رکھے اور حج کے نام پر معصوم شہریوں کو لوٹنے والے عناصر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے، وزارت مذہبی امور نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف مستند حج کمپنیوں کی خدمات حاصل کریں اور جعلساز اور فراڈ کمپنیوں سے دور رہیں۔
سعودی حکومت کی جانب سے ناقص کارکردگی پر بلیک لسٹ قرار دی جانے والی حج کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں ملے گا۔
حکومت پاکستان نے حج 2013 کے دوران سنگین نوعیت کی شکایات پر سعودی وزارت مذہبی امور کی جانب سے پاکستانی پرائیویٹ حج کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بلیک لسٹ قرار دی گئی کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں دیا جائے گا، پرائیویٹ ٹورآپریٹرز کیلیے سخت قوانین بناکر انھیں قانون کا پابند کیا جائے گا، حکومت نے ہر سال معصوم لوگوں کو فریضہ حج کی ادائیگی کے نام پر لوٹنے والی جعلی حج کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کی جانب سے پاکستان کی56 حج کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دینے کا سخت نوٹس لیا ہے حج 2013 کے دوران 745حج کمپنیوں نے عازمین حج کیلیے خدمات انجام دی تھیں ان کمپنیوں میں سے 56 کمپنیوں کیخلاف سنگین نوعیت کی شکایات سامنے آئی تھیں جس پر سعودی حکومت نے ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ قرار دیا جبکہ بعض کمپنیوں کو ناقص کارکردگی پر پاکستانی وزارت مذہبی امور نے بھی بلیک لسٹ قرار دیا تھا حکومت نے بلیک لسٹ کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے مذکورہ کمپنیوں نے عازمین حج سے جو تحریری معاملات طے کیے تھے ان کے مطابق عازمین حج کو سہولتیں فراہم نہیں کیں۔
عازمین حج نے شکایت کی تھی کہ ٹورآپریٹرز نے انھیں سہولتوں سے آراستہ ہوٹلوں میں نہیں ٹھہرایا عازمین حج کو اچھا کھانا اور بہتر سفری سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں جس سے عازمین حج کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ ناقص کارکردگی کی حامل مذکورہ کمپنیوں کو اس سال حج کوٹا نہیں دیا جائے گا بلکہ ان کی جگہ نئی رجسٹرڈ کمپنیوں کو کوٹا دیا جائے گا ان کمپنیوں کا معیار پرکھا جائے گا جس کے بعد ان نئی کمپنیوں کو کوٹا دینے کا فیصلہ ہوگا، حکومت حج ٹورآپریٹرز کی کارکردگی جانچنے کیلیے خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے گی یہ ٹیمیں پاکستان اور سعودی عرب میں پرائیویٹ کمپنیوں کی کارکردگی کو جانچیں گی۔
عازمین حج نے حکومت سے کہا ہے کہ اس سال پرائیویٹ کمپنیوں کے پاس سرکاری حج اسکیم کی نسبت زیادہ کوٹا ہے لہٰذا پرائیویٹ ٹور آپریٹرز پر زیادہ ذمے داریاں عائد ہوں گی ان کی کارکردگی بہتر ہونا ضروری ہے اس سال کل ایک لاکھ 43 ہزار 368 عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے جن میں سرکاری حج اسکیم کے تحت 56 ہزار 684 عازمین حج فریضہ حج ادا کریں گے جبکہ 86 ہزار 684 عازمین حج پرائویٹ حج اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے ان عازمین حج کو 745 پرائیویٹ حج کمپنیاں خدمات فراہم کریں گی سرکاری حج اسکیم کے تحت حج درخواستیں جمع ہوچکی ہیں جبکہ پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت حج فارم کا اجرا جاری ہے اور پرائیویٹ اسکیم کے تحت حج درخواستیں وصول کرنے کا عمل 4 جون تک جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ 745 حج کمپنیوں میں سے200 سے زائد کمپنیوں کا تعلق کراچی سے ہے، ہر سال حج سیزن کے دوران بعض جعلساز حج کمپنیوں کے فراڈ کی وجہ سے ہزاروں عازمین حج کو مشکلات پیش آتی ہیں اور ان کی کروڑوں روپے کی رقم پھنس جاتی ہے اور شہری فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم رہ جاتے ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سال حج کے نام پر لوگوں کو لوٹنے والی جعلی کمپنیوں پر کڑی نظر رکھے اور حج کے نام پر معصوم شہریوں کو لوٹنے والے عناصر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے، وزارت مذہبی امور نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صرف مستند حج کمپنیوں کی خدمات حاصل کریں اور جعلساز اور فراڈ کمپنیوں سے دور رہیں۔