ارب پتی یوٹیوبر مسٹربیسٹ نے ترقی کا راز بتادیا
جمی ڈونلڈسن عرف مسٹر بیسٹ اربوں کماتے ہیں اور اربوں روپے سے دنیا بھرکے لوگوں کی مدد کرتے ہیں
دنیا کے مشہور ترین ارب پتی یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن عرف مسٹربیسٹ اس وقت دنیا بھرمیں مقبول ہیں اور انہوں نے اپنی کامیابی کا راز بتادیا ہے۔
جمی ڈونلڈسن دنیا کے نمبر ایک یوٹیوبر ہیں جن کے فالوورز کے تعداد 17 کروڑ سے زائد ہے اور ان کی ماہانہ آمدنی 30 لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔ 18 سال کی عمر میں ایک کم گو اور شرمیلے نوجوان ، جمی ڈونلڈسن نے اپنے یوٹیوب چینل کا آغاز کیا۔ کالج اور یونیورسٹی میں بھی انہیں ویڈیو بنانے اور ایڈٹ کرنے کا جنون تھا جس سے ان کے والدین بہت پریشان تھے۔
ان کے دوست بتاتے ہیں کہ مسٹر بیسٹ کالج اور جامعہ میں پڑھنے کی بجائے ویڈیو بنانے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ ایک وقت ایسا آیا کہ جمی نے یونیورسٹی جانا ہی چھوڑ دیا۔ اس پر ان کی والدی شدید ناراض ہوئیں اور انہیں گھرسے نکال باہرکیا۔ لیکن اب صرف 7 برس بعد وہ دنیا کے نمبر ایک یوٹیوبر بن چکے ہیں اور اپنی ذہانت اور دلچسپ ویڈیوز کی بنا پر بہت مقبول ہیں۔
تاہم ان کی سب سے بڑی پہچان لوگوں کی مدد اور ان پر رقم خرچ کرنا بھی ہے۔ حال ہی میں مسٹربیسٹ نے 1000 ایسے افراد کی آنکھوں کا علاج کرایا ہے جو مکمل طور پر نابینا تھے اور بینائی سے مایوس ہوچکے تھے۔ ٹک ٹاک پر ان کے 8 کروڑ 50 لاکھ مداح ہیں اور انسٹا گرام پر انہیں 3 کروڑ 90 لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔ اس طرح ان کی تمام جائیداد اور دولت کی قیمت لگ بھگ 1 ارب ڈالر ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ شروع سے ہی وہ چاہتے تھے کہ ان کی ویڈیو سب سے بہترین ہوں اور اسی کے شاندار معیار کو ہر جگہ برقرار رکھا گیا۔ لیکن خطیر رقم سے لوگوں کی مدد کرنے، انہیں لاکھوں ڈالر دینے کا سلسلہ بعد میں شروع ہوا۔ ان کی ویڈیو میں چیلنجز ہوتے ہیں، کھیل ہوتے ہیں اور دیگر دلچسپیاں شامل ہوتی ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق وہ اپنی ویڈیو میں اب ایسی جگہیں دکھاتے ہیں جو عام لوگ نہیں دیکھ سکتے۔ مثلاً ایک قلعہ نما ہوٹل ہے جس کی ایک رات کا کرایہ 10 لاکھ ڈالر ہے اور مسٹربیسٹ وہاں پہنچ کر ان لوگوں کو وہاں کا تفسیلی منظردکھاتے ہیں۔ اسی طرح وہ مہنگے ترین ہوائی ٹکٹ اور مہنگی لگژری بوٹس کا نظارہ کراتے ہیں۔
گزشتہ برس انہوں نے نیٹ فِلکس کی طرز پر حقیقی 'اسکوئڈگیم' کا مقابلہ کرایا جس میں حقیقی لوگ شامل تھے اور انعام میں غیرمعمولی رقم دی گئی تھی۔ یہ پروگرام ان کی مقبولیت کی وجہ بنا اور ان کے سبسکرائبر کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ بھی ہوا۔
جمی ڈونلڈسن دنیا کے نمبر ایک یوٹیوبر ہیں جن کے فالوورز کے تعداد 17 کروڑ سے زائد ہے اور ان کی ماہانہ آمدنی 30 لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔ 18 سال کی عمر میں ایک کم گو اور شرمیلے نوجوان ، جمی ڈونلڈسن نے اپنے یوٹیوب چینل کا آغاز کیا۔ کالج اور یونیورسٹی میں بھی انہیں ویڈیو بنانے اور ایڈٹ کرنے کا جنون تھا جس سے ان کے والدین بہت پریشان تھے۔
ان کے دوست بتاتے ہیں کہ مسٹر بیسٹ کالج اور جامعہ میں پڑھنے کی بجائے ویڈیو بنانے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ ایک وقت ایسا آیا کہ جمی نے یونیورسٹی جانا ہی چھوڑ دیا۔ اس پر ان کی والدی شدید ناراض ہوئیں اور انہیں گھرسے نکال باہرکیا۔ لیکن اب صرف 7 برس بعد وہ دنیا کے نمبر ایک یوٹیوبر بن چکے ہیں اور اپنی ذہانت اور دلچسپ ویڈیوز کی بنا پر بہت مقبول ہیں۔
تاہم ان کی سب سے بڑی پہچان لوگوں کی مدد اور ان پر رقم خرچ کرنا بھی ہے۔ حال ہی میں مسٹربیسٹ نے 1000 ایسے افراد کی آنکھوں کا علاج کرایا ہے جو مکمل طور پر نابینا تھے اور بینائی سے مایوس ہوچکے تھے۔ ٹک ٹاک پر ان کے 8 کروڑ 50 لاکھ مداح ہیں اور انسٹا گرام پر انہیں 3 کروڑ 90 لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔ اس طرح ان کی تمام جائیداد اور دولت کی قیمت لگ بھگ 1 ارب ڈالر ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ شروع سے ہی وہ چاہتے تھے کہ ان کی ویڈیو سب سے بہترین ہوں اور اسی کے شاندار معیار کو ہر جگہ برقرار رکھا گیا۔ لیکن خطیر رقم سے لوگوں کی مدد کرنے، انہیں لاکھوں ڈالر دینے کا سلسلہ بعد میں شروع ہوا۔ ان کی ویڈیو میں چیلنجز ہوتے ہیں، کھیل ہوتے ہیں اور دیگر دلچسپیاں شامل ہوتی ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق وہ اپنی ویڈیو میں اب ایسی جگہیں دکھاتے ہیں جو عام لوگ نہیں دیکھ سکتے۔ مثلاً ایک قلعہ نما ہوٹل ہے جس کی ایک رات کا کرایہ 10 لاکھ ڈالر ہے اور مسٹربیسٹ وہاں پہنچ کر ان لوگوں کو وہاں کا تفسیلی منظردکھاتے ہیں۔ اسی طرح وہ مہنگے ترین ہوائی ٹکٹ اور مہنگی لگژری بوٹس کا نظارہ کراتے ہیں۔
گزشتہ برس انہوں نے نیٹ فِلکس کی طرز پر حقیقی 'اسکوئڈگیم' کا مقابلہ کرایا جس میں حقیقی لوگ شامل تھے اور انعام میں غیرمعمولی رقم دی گئی تھی۔ یہ پروگرام ان کی مقبولیت کی وجہ بنا اور ان کے سبسکرائبر کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ بھی ہوا۔