پرویز الٰہی تھری ایم پی او کے تحت ایک ماہ کےلیے نظربند

سنگل بینچ کے فیصلے میں قانونی تقاضوں کو نظرانداز کیا گیا،ہائیکورٹ کالعدم قرار دے کر فیصلہ معطل کرنے کا حکم دے، اپیل

(فوٹو: فائل)

پنجاب حکومت نے تھری ایم پی او کے تحت پرویز الٰہی کو ایک ماہ کےلیے نظربند کرتے ہوئے ان کی حفاظتی ضمانت کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کردی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت دینے کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل میں پرویز الٰہی، اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنگل بینچ نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر حقائق کے منافی فیصلہ دیا ۔ متعلقہ تحقیقات کرنے والے ادارے قانون کے مطابق پرویز الٰہی سے تفتیش کررہے ہیں۔ فیصلے میں سنگل بینچ نے قانونی تقاضوں کو نظر انداز کیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے کو فوری معطل کرنے کا حکم دے ۔

30 روزہ نظر بندی کے خلاف پرویز الہی کی درخواست نمٹادی گئی


علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں 30 روزہ نظر بندی کے خلاف پرویز الہی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

وکیل نے کہا کہ پرویز الہی کے خلاف جتنے بھی مقدمات تھے سب میں ضمانت ہوچکی ہے، بدنیتی کے بنیاد پر پرویز الہی کے نظر بندی کے احکامات جاری کردیے گئے، ہم نے رہائی کےلیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے پنجاب حکومت کے وکیل سے کہا کہ آپ اچھا نہیں کر رہے، غلط روایت ڈال رہے ہیں ، جو ریاست کرتی ہے وہ بھگتی بھی ہے، نظر بند رکھنے کےلیے آپ کے پاس شواہد بھی ہونے چاہئیں۔

عدالت نے پرویز الہی کے وکیل سے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کو کہہ دیتے ہیں وہ آپکی درخواست کو سن کر فیصلہ کردیں۔

پرویز الٰہی کے وکیل نے نظر بندی کے خلاف درخواست واپس لے لی تو جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔

 
Load Next Story