چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
لاہور دورانِ عدت پہلے نکاح کے بعد دونوں بنی گالا میں رہائش پذیر رہے، عدالت درخواست قابل سمات قرار دے، استدعا
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس میں دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، جو کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ کے روبرو شہری محمد حنیف کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح دورانِ عدت ہوا۔ چیئرمین پی ٹی آئی سے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت مکمل نہیں ہوئی تھی۔
وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح لاہور میں ہوا لیکن دونوں رہائش پذیر بنی گالا میں تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے پہلے نکاح کے بعد کافی وقت بنی گالا میں گزارا۔ قانون کے مطابق اسلام آباد اور لاہور میں سے کسی بھی شہر کا دائرہ اختیار بنتا ہے۔ اس موقع پر وکیل نے دلائل میں مختلف عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا۔
درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس قابلِ سماعت کرنے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔