آئی سی سی فنانشل ماڈل منظور پی سی بی 4 سرفہرست ممالک میں شامل

پاکستان کرکٹ بورڈ کو گزشتہ فنانشل سائیکل کے مقابلے میں اس بار دوگنا زیادہ ریونیو ملے گا


ویب ڈیسک July 17, 2023
آئی سی سی بورڈ اور کمیٹی اجلاسوں میں پی سی بی وفد نے بھی شرکت کی (فوٹو: فائل)

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل منظور ہوگیا، جس کے مطابق پی سی بی فنانشل ماڈل کے 4 سرفہرست ملکوں میں شامل ہوگیا اور اسے پچھلے ماڈل سے دوگنا رقم ملے گی۔

آئی سی سی کے بورڈ اور کمیٹی کے اجلاس 10 سے 13 جولائی تک ہونے والی سالانہ کانفرنس کے موقع پر ڈربن میں منعقد ہوئے۔ ان اجلاسوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے وفد نے بھی شرکت کی، جس میں آئی سی سی کے ایونٹس میں مرد اور خواتین ٹیموں کے لیے مساوی انعامی رقم، آئی سی سی کا فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل 2024-27ء، آئی سی سی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم اور ٹیسٹ کرکٹ میں اوور ریٹ کے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کے علاوہ دیگر امور زیر غور آئے۔

آئی سی سی کے فنانشل اور ڈسٹری بیوشن ماڈل کوگلوبل کرکٹ میں بہت بڑی انویسٹمنٹ کے طور پر دیکھا جارہا ہےاور یہ کھیل کی ترقی و فروغ کے لیے زبردست مواقع فراہم کرے گا۔ اس ماڈل کے تحت آئی سی سی کے رکن ممالک کو ہونے والی تقسیم کے لیے جن بنیادی باتوں کو مدنظر رکھا جائے گا ان میں ٹیموں کی میدان اور میدان سے باہر کی کارکردگی، عالمی رینکنگ ، آئی سی سی ایونٹس میں کارکردگی اور آئی سی سی ایونٹس میں کمرشل کنٹری بیوشن قابل ذکر ہیں۔

مزید پڑھیں: انٹرنیشنل کرکٹ کا نیا فنانشل ماڈل تیار، بھارتی بورڈ کی سب سے زیادہ کمائی

پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے آئینی حق کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں کے دوران آئی سی سی کے اجلاسوں میں مسلسل اس فنانشل ماڈل کے بارے میں اضافی معلومات کا تقاضا کرتا آیا ہے تاکہ اس ماڈل کے تحت ہونے والی رکن ملکوں کے لیے مختص کی گئی رقم کی تقسیم کے طریقہ کار اور اس کے فارمولے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد مل سکے۔

پی سی بی نے یہ بات محسوس کی کہ تمام متعلقہ معلومات ، ڈیٹا اور فارمولے کی غیرموجودگی کے سبب اس بارے میں اتنا بڑا فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جانا چاہیے۔ اسی بنا پر پی سی بی نے یہ تجویز دی کہ اس معاملے کو آئی سی سی کے اگلے اجلاس تک مؤخر کردیا جائے ، تاہم رکن ممالک کی اکثریت نے اس معاملے کو مؤخر کرنا مناسب نہیں سمجھا اور اس فنانشل ماڈل کی منظوری کے حق میں ووٹ دیدیا۔ البتہ پی سی بی نے اصولی مؤقف کے تحت اپنا اختلاف ریکارڈ کرادیا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے کتنے فیصد اضافی کمائی کیلیے آئی سی سی پر دباؤ ڈالا؟

واضح رہے کہ یہاں یہ بات بھی نمایاں ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی ایونٹس اور دو طرفہ سیریز میں کارکردگی، پاکستان کرکٹ بورڈ کے اپنے غیرمعمولی فین بیس اور کمرشل ویلیو اور اس ماڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا 4 سرفہرست ملکوں میں شمار ہونےکی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو گزشتہ فنانشل سائیکل کے مقابلے میں اس مرتبہ دو گنا زیادہ ریونیو ملے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ریونیو میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پاکستان کی کرکٹ کی ترقی میں بہت زیادہ انویسٹمنٹ کرسکے گا جس سے پاکستان کی کرکٹ کو مزید بلندی پر لے جانے میں مدد ملے گی۔یقیناً پاکستان اور پاکستانی شائقین کے لیے یہ ایک اچھی خبر ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ 2023؛ بھارتی بورڈ آئی سی سی کو 955 کروڑ روپے ادا کریگا

علاوہ ازیں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے آئی سی سی کے اجلاس کے دوران مختلف کرکٹ بورڈز کے حکام سے بھی مفید ملاقاتیں کیں جن میں دو طرفہ روابط اور کرکٹ کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔

ہفتہ 15 جولائی کو پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشین کرکٹ کونسل کے حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایشیا کپ کے شیڈول ، انتظامی معاملات اور مارکیٹنگ امور کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت ہوئی۔

ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان رواں ہفتے ہی کردیا جائے گا۔ایشیا کپ کا آغاز پاکستان سے ہوگا۔ ایونٹ کا میزبان پاکستان کرکٹ بورڈ دنیا بھر کے کرکٹ کے شائقین کو خوش آمدید کہتا ہے کہ وہ پاکستان کی روایتی مہمان نوازی سے ضرور لطف اندوز ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں