پی ٹی آئی فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
جسٹس بابر ستار کا فیصلہ طے شدہ قانونی اصولوں کے خلاف ہے جس کو کالعدم قرار دیا جائے، الیکشن کمیشن
پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس میں شوکاز نوٹس کی کارروائی کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بینچ کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر 6 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ جسٹس بابر ستار نے فیصلہ جاری کیا تھا، جس پر الیکشن کمیشن نے انٹرا کورٹ ایپل دائر کی ہے۔
اپیل میں الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ سنگل بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کوئی حتمی فیصلہ نہیں اور یہ طے شدہ قانونی اصولوں کے خلاف ہے جس کو کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار نے چھ جون کو فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کے جواب میں پی ٹی آئی اختیار سماعت سمیت قانونی نکات اٹھانے کی مجاز ہے۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر 6 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ جسٹس بابر ستار نے فیصلہ جاری کیا تھا، جس پر الیکشن کمیشن نے انٹرا کورٹ ایپل دائر کی ہے۔
اپیل میں الیکشن کمیشن نے مؤقف اختیار کیا کہ سنگل بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کوئی حتمی فیصلہ نہیں اور یہ طے شدہ قانونی اصولوں کے خلاف ہے جس کو کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار نے چھ جون کو فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کے جواب میں پی ٹی آئی اختیار سماعت سمیت قانونی نکات اٹھانے کی مجاز ہے۔