ہاتھا پائی نعرے بازی سے بھرپور بلدیہ عظمیٰ کراچی کا پہلا اجلاس

اجلاس مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا ر ہا، حافظ نعیم الرحمن تقریر پوری نہ کر سکے

مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم الرحمن کے ایک دوسرے پر فرعون، قبضہ میئر کے الزامات ۔ فوٹو : ایکسپریس

بلدیہ عظمی کراچی کا پہلا اجلاس ہنگامہ خیز رہا، نعرے با زی، دھکم پیل، ہاتھا پائی، لڑائی جھگڑے سے بھرپور اجلاس مچھلی بازار کا منظر پیش کررہا تھا۔

کراچی میں تین سال بعد منتخب بلد یا تی قیادت کا اجلاس بد نظمی، ہنگامہ آرائی، لڑائی جھگڑے کی نذر ہو گیا، میئرکراچی مرتضی وہاب جب کونسل ہا ل میں پہنچے تو اپوزیشن نے ہا تھوں میں بینرز اور پلے کارڈ لے کر شد ید نعرے بازی کی، قبضہ میئرکر اچی، کراچی دشمنی، جعلی مینڈیٹ سمیت دیگر نعرے درج تھے۔

تلاوت کلام پاک اور نعت خوانی کے دوران بھی نعرے بازی کا سلسلہ جا ری رہا، میئر کراچی مرتضی وہاب نے تقریر شروع کی توجماعت اسلامی اور تحریک انصاف اپوزیشن گروپ نے شدید نعرے بازی کی، جس سے کونسل ہال میں کان پڑی آ واز سنائی نہیں دے ر ہی تھی۔

مرتضی وہاب کی تقریرکے دوران جھوٹے جھوٹے کی نعرے بازی کا سلسلہ بدستور جا ری رہا، اس دوران میئرکراچی نے تحریک انصاف حکومتی بینج کے رکن اسد امان کو تقریر کے لیے مائیک دیا تو اسی دوران تحریک انصاف اپوزیشن گروپ نے ان پر حملہ کردیا اور مائیک چھیننے کی کوشش کی جس پر دونوں گروپ کی جانب سے ہا تھا پا ئی کا سلسلہ شروع ہوگیا، تاہم اس دوران بیچ بچاؤ کرادیا گیا۔


یہ بھی پڑھیں: کراچی بدترین شہر؛ مرتضی وہاب سے کہا ہے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کا جواب دیں، وزیراعلی سندھ

اجلاس میں جب حافظ نعیم الرحمن کو دعوت خطاب دی گئی تو اس پر حکومتی بینچ نے شد ید نعرے بازی شروع کر دی، جس سے وہ اپنی تقریر پوری نا کر سکے اور پھر ان کا مائیک بند کر دیا گیا جس پر پھرحکومت اور اپوزیشن کے درمیان شد ید نعرے با زی کا سلسلہ شروع ہوگیا اور پھر میئر کراچی مرتضی وہاب کی جانب سے کونسل اجلاس غیر معینہ مدت کیلیے بند کر دیا گیا.

جماعت اسلامی اور تحریک انصاف اپوزیشن گروپ نے پو ری تیا ری کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی تھی، ہاتھوں میں بینر، پلے کارڈ ساتھ لا ئے تھے اور جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تو بھرپور نعرے بازی شر وع کر دی گئی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد حافظ نعیم الرحمن اور پیپلزپارٹی کے رہنما نجمی عالم میڈیا سے گفتگو کر کے پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

قبل ازیں کے ایم سی کا پہلا اجلاس انتہائی ہنگامہ خیز رہا ،میئر کراچی نے حافظ نعیم الرحمن کو فرعون سے تشبیہ دے دی مرتضی وہاب نے حافظ نعیم الرحمن کو غرور تکبر سے گھیرا ہوا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بدمعاشی کی سیاست نہیں ہوسکتی جبکہ حافظ نعیم الرحمن نے مرتضی وہاب کو قبضہ مئیر سیلکیڈ مئیر قرار دے دیا امیر جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی کے دبے الفاظوں میں چور ڈاکو کہہ مخاطب کیا اور ان سے جلد عوام کی جان چھڑائیں گے۔

پہلے اجالس میں دونوں جانب سے انتہائی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور حکومت اور اپوزیشن دونوں ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے کرپشن کے بھی الزامات لگائے گئے۔
Load Next Story