شمالی کوریا میں غیرقانوناً داخل ہونے پر امریکی فوجی زیرِ حراست
معاملے کے حل کے لیے شمالی کوریا کے ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ
جنوبی کوریا سے سرحد عبور کرکے ملک میں غیرقانوناً داخل ہونے پر ایک امریکی فوجی اہلکار کو شمالی کوریا حکومت نے حراست میں لے لیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی امریکی زیر قیادت کمانڈ جوعلاقے کی نگراں ہے، نے کہا کہ امریکی اہلکار کوریا کے سرحدی گاؤں پانمونجوم کے دورے پر تھا اور بغیر اجازت کے جان بوجھ کر سرحد پار کر کے شمال میں داخل ہوا۔
ادارے نے مزید کہا کہ فوجی اہلکار اس وقت شمالی کوریا کی تحویل میں ہے اور اقوام متحدہ کی کمانڈ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنے شمالی کوریا کے ہم منصبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
تاہم ادارے نے اہلکار کی مزید تفصیلات نہیں بتائی ہیں کہ اس نے بھاری سرحدی باڑ اور نفری کے باوجود سرحد کیسے پار کی۔؟
واضح رہے کہ امریکیوں یا جنوبی کوریائی باشندوں کے اس طرح شمالی کوریا میں داخلے کے واقعات بہت کم ہیں حالانکہ 1950 سے 1953 کی کوریائی جنگ کے خاتمے کے بعد سے 30,000 سے زیادہ شمالی کوریا کے باشندے سیاسی جبر اور معاشی مشکلات سے بچنے کے لیے جنوبی کوریا فرار ہو چکے ہیں۔