جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش دیوار گرنے سے 13 افراد جاں بحق

فوجی دستوں نے نشیبی علاقوں سے شہریوں کا انخلا شروع کردیا، نالہ لئی کی سطح 19 فٹ سے متجاوز


ویب ڈیسک July 19, 2023
ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائی کی

جڑواں شہروں میں گزشتہ شب ہونے والی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جب کہ دیوار گرنے کے 2 واقعات میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔

پولیس کے مطابق راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے دوران پشاور روڈ پر گولڑہ کے نزدیک دیوار گرنے سے 12 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔ حادثے کے بعد ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائی کی اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالا۔ کارروائی میں بھاری مشینری کا استعمال بھی کیا گیا۔

واضح رہے کہ کم و بیش 100 فٹ طویل اور 11 فٹ اونچی دیوار کی آڑ میں پل کی تعمیر کے لیے آئے ہوئے مزدوروں نے ٹینٹ لگا رکھا تھا۔ حادثے کے بعد ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائی جاری ہے جب کہ ریسکیو ٹیموں نے 4 مزدوروں کو زندہ نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

شدید بارش کے دوران ایک دوسرے واقعے میں تھانہ کھنہ کے علاقے محمد ٹاؤن میں دیوار گر گئی، جس کے نیچے دب کر 11 سالہ بچی جاں بحق ہو گئی۔

بعد ازاں اسلام آباد گولڑہ موڑ کے قریب دیوار گرنے سے جاں بحق مزدوروں کی شناخت کرلی گئی جن میں محمد شعیب، زاہد، کریم، نور محمد، کلیم اللہ، جلال دین، اکبرزادہ، اسرافیل، نعمان، محمد خالد اور یٰسین شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والوں میں فاروق، محمد شکیل، عنایت، رحمان اور معلم خان شامل ہیں۔

فوج کو طلب کرلیا گیا، شہریوں کا انخلا شروع

انتظامیہ کیے مطابق راولپنڈی میں نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی۔ فلڈ کنٹرول روم نے نشیبی علاقوں سے انخلا کا الرٹ جاری کردیا ہے۔ کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 15 فٹ اور گوالمنڈی میں پانی کی سطح 18 فٹ بلند ہو گئی ہے، جس کے بعد دونوں مقامات پر انخلا کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ نشیبی علاقوں جاوید کالونی، آریہ محلہ، ندیم کالونی میں بارش کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

راولپنڈی اسلام آباد میں شدید بارش کے بعد کئی علاقے زیر آب آ گئے جب کہ نالہ لئی کی سطح بلند ہونے سے طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ اس سلسلے میں انتظامیہ کے طلب کرنے پر فوج کے دستوں نے کٹاریاں اور گوالمنڈی کے علاقوں سے شہریوں کا انخلا شروع کردیا ہے۔

شہری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رین ایمرجنسی کی وجہ سے پاک فوج کے دستوں کو طلب کرکے نالہ لئی پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال یا ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے فوج ہمہ وقت تیار رہے، تاہم ضلعی انتظامیہ بھی فوجی دستوں کے ساتھ کارروائی کے لیے موجود رہے گی۔

انتظامیہ کے مطابق نالہ لئی میں سیلابی ریلا گزر رہا ہے جو بغیر کسی رکاوٹ کے دریائے سواں میں میں جا رہا ہے، جس سے دریائے سواں میں بھی پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔ نالہ لئی میں سیلابی کیفیت کے خطرے کے سائرن بجا دیے گئے ہیں اور اعلان کے ذریعے شہریوں کو نشیبی علاقوں سے نکلنے کا کہا جا رہا ہے۔ سیلابی ریلا گزرنے کے دوران نالہ لئی میں پانی کی سطح مزید بلند ہوکر 19 فٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔

جڑواں شہروں اور مضافاتی علاقوں میں رات سے جاری موسلادھار بارش کے دوران اب تک سب سے زیادہ شمس آباد کے مقام پر 188 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جب کہ چکلالہ کے مقام پر 79 ، سید پور 44، گولڑہ 103، بوکرہ کے مقام پر 138 ملی میٹر بارش ہوئی۔

بارش کے دوران اسلام آباد پشاور موٹروے پر 4 بسیں ٹکرا گئیں

دوسری جانب اسلام آباد پشاور موٹروے پر بارش کے دوران 4 بسیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 15 مسافر زخمی ہو گئے۔

امدادی ٹیموں کے مطابق اسلام آباد پشاور موٹروے براما انٹرچینج کے قریب 4 بسیں آپس میں ٹکرائیں، جس میں 15 مسافر زخمی ہوئے۔ریسکیو 1122 راولپنڈی اور اٹک نے زخمیوں کو ٹیکسلا اور واہ کینٹ کے اسپتالوں میں منتقل کیا۔موٹروے پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والی بسوں کو سڑک سے ہٹا کر ٹریفک بحال کردیا۔ متاثرہ بسوں کو مقامی پولیس نے تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں