ایشیاکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
آغاز 30 اگست کو ہوگا، افتتاحی میچ ملتان میں پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا، پاکستان میں چار میچز ہوں گے
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین جے شاہ نے ایشیاکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر جے شاہ نے کہا کہ مجھے مینز ایشیا کپ 2023 کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے، جو ایشیائی قوموں کو متحد کرنے اور یکجہتی کی علامت ہے۔
انہوں نے لکھا کہ آئیں مل کر کرکٹ کا جشن منائیں اور اُن اقدار سے جڑ جائیں جو ہمیں متحد کرتے ہیں۔
شیڈول کے مطابق افتتاحی میچ 30 اگست کو ملتان میں پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا، 31 اگست کو کینڈی میں بنگلا دیش اور سری لنکا کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی، روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ دو ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا جبکہ ایشیاکپ کا فائنل 17 ستمبر کو کولمبو میں ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ پاک بھارت ٹیمیں کب اور کہاں مدمقابل آئیں گی؟
ایشین کرکٹ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 50 اوورز فارمیٹ کا یہ ٹورنامنٹ 30 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔
پاکستان چار میچز کی میزبانی کرے گا
ایشیا کپ کے تیرہ میچوں کے لیے چار وینیوز کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جن میں سے پاکستان چار میچوں کی میزبانی کرے گا۔ ملتان میں ایک جبکہ لاہور میں تین میچ کھیلے جائیں گے۔
سری لنکا 9 میچز کی میزبانی کرے گا
سری لنکا میں نو میچز ہوں گے جن میں سے کینڈی میں تین اور کولمبو میں چھ میچز کھیلے جائیں گے۔
سری لنکا میں کینڈی پہلے راؤنڈ کے تین میچوں کی میزبانی کرے گا جس کے بعد کولمبو میں سپر فور مرحلے کے پانچ میچوں کے علاوہ 17ستمبر کو ہونے والا فائنل بھی کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ''پاکستانی ٹیم میں ایشیاکپ اور ورلڈکپ کیلئے زیادہ تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی''
سری لنکا اپنا پہلا میچ 31 اگست کو بنگلہ دیش کے خلاف کینڈی میں کھیلے گا جبکہ انڈیا ٹورنامنٹ میں اپنا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کرے گا جو 2 ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا۔
اگر پاکستان اور انڈیا دونوں نے سپر فور مرحلے میں جگہ بنالی تو پھر یہ دونوں ایک بار پھر 10 ستمبر کو کولمبو میں مدمقابل ہونگے۔
ملتان میں افتتاحی میچ کے بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچوں میں 3 ستمبر کو بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہونگی۔ 5 ستمبر کو افغانستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا ۔
سپرفور مرحلے کا پہلا میچ 6 ستمبر کو پاکستان میں ہونے کا امکان
اگر صورتحال بہتر رہی تو پھر 6 ستمبر کو سپر فور مرحلے کا پہلا میچ بھی لاہور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور انڈیا کو سیڈنگ میں بالترتیب اے ون اور اے ٹو رکھا گیا ہے۔ اس گروپ اے میں تیسری ٹیم نیپال ہے۔
ایونٹ میں شریک تمام ٹیموں اور کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، جے شاہ
جے شاہ نے کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی حیثیت سے تمام شریک ٹیموں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ اس براعظم میں کرکٹ سے پیار کرنے والوں کے دلوں میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔یہ صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں ہے بلکہ یہ ثقافتوں ۔ روایات کی زبردست علامت بھی ہے اور تمام قوموں کو کھیل کے لیے موجود جذبے کے ذریعے ساتھ رکھتا ہے۔ یہ صرف کھلاڑیوں کو ہی اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم نہیں کرتا بلکہ ایشیائی ممالک میں اتحاد اور بھائی چارے کا احساس بھی اجاگر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: ذکا اشرف سے ملاقات، جے شاہ نے پاکستان میں ایشیاکپ دیکھنے کی دعوت قبول کرلی
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ٹورنامنٹ کے ذریعے کھیل کی خوبصورتی اسپورٹنگ مہارت۔ اور اتحاد کی جھلک نظر آئے گی جس نے ہمیں ایک ساتھ رکھا ہے، ایشیا کپ کے ہر میچ میں کرکٹ کے سحر کے ساتھ ساتھ دوستی اور اسپورٹسمین شپ بھی نظر آئے گی۔
جے شاہ نے ایشین کرکٹ کونسل اور ایشیا میں کرکٹ کے چاہنے والوں کی طرف سے ان تمام بورڈ ممبرز ٹیموں آرگنائزرز اسپانسرز اور شائقین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ایونٹ کو ممکن بنایا اور جن کی انتھک کوششیں ایشیا کپ کو کامیاب بنانے کے لیے شامل رہی ہیں۔
جے شاہ نے امید ظاہر کی کہ ایشیا کپ 2023 ایک یادگار ایونٹ کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس میں کامیابی خوشی اور ساتھ رہنے کے لمحات نمایاں ہونگے اور سب بہترین ایشین کرکٹ دیکھ سکیں گے۔
ایشیا کپ کی میزبانی ملنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، سربراہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے میزبان کی حیثیت سے اس ایونٹ کے شیڈول کا اعلان اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ہم ٹورنامنٹ کی منصوبہ بندی اور اسے عملی شکل دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ شریک ٹیموں اور شائقین اس سے مکمل طور پر لطف اندوز ہوسکیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان کی شمولیت پر غیر یقینی کے سائے منڈلانے لگے
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے انتظامات اور مہمان نوازی ہمیشہ مثالی رہی ہے اور ایک بار پھر یہ بین الاقوامی سطح پر سب کو دکھانے کا بہترین موقع ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو پندرہ سال کے طویل عرصے کے بعد اے سی سی ایشیا کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہورہا ہے۔ ہمارے شائقین کواس کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا ہے۔ہم اس ایونٹ کو بڑے اور بہتر پیمانے پر منعقد کرنے کے سلسلے میں پرعزم ہیں تاکہ شائقین اور اس میں حصہ لینے والے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بارے میں بھی دن گننا شروع کردیں جس کی میزبانی پاکستان فروری 2025ء میں کرے گا۔
ذکا اشرف نے نیپال کو ایشیا کپ میں کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیپال کے علاوہ افغانستان ۔بنگلہ دیش اور سری لنکا کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں ۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ کے آغاز سے قبل گنگولی کی پاکستانی ٹیم کیخلاف ہرزہ سرائی
انہوں نے کہا کہ ملتان کے شائقین کے لیے اعزاز یہ ہے کہ ایشیا کپ کے افتتاحی میچ کی میزبانی اس کے حصلے میں آئی ہے، شائقین کے لیے 1994 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ وہ اپنی ٹیم کو کسی عالمی مقابلے کے لیے ایکشن میں دیکھیں گے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ یہ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے کہ ملک کے تاریخی حیثیت کے حامل وینیوز پر کرکٹ واپس آئے۔ انہوں نے کاہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہ بہترین موقع ہوگا کہ وہ دباؤ والے ہائی پروفائل میچ کھیلے گی اور کوشش کرے گی کہ ایشیا کپ کا ٹائٹل دوبارہ حاصل کرے جو اس نے آخری مرتبہ 2012 میں جیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں اس بات کی تمام تر صلاحیت موجود ہے اور ایشیا کپ میں غیرمعمولی پرفارمنس آنے والے ایونٹس کے لیے بھی انہیں بھرپور اعتماد فراہم کرے گی۔
ایشیا کپ 2023ء کا شیڈول
گروپ اے ۔ پاکستان ( اے ون ) انڈیا ( اے ٹو ) اور نیپال۔
نیپال اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کرپائے گی۔
گروپ بی ۔ سری لنکا ( بی ون ) بنگلہ دیش ( بی ٹو ) اور افغانستان۔
افغانستان اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے میں جگہ نہیں بناسکے گی۔
30 اگست۔ پاکستان بمقابلہ نیپال ۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ۔ملتان
31 اگست۔ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا ۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کینڈی
2 ستمبر ۔ پاکستان بمقابلہ انڈیا۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔کینڈی۔
3 ستمبر۔بنگلہ دیش بمقابلہ افغانستان ۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور۔
4 ستمبر۔انڈیا بمقابلہ نیپال ۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔ کینڈی ۔
5 ستمبر۔ افغانستان بمقابلہ سری لنکا ۔ قذافی اسٹیڈیم ۔ لاہور۔
6 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) قذافی اسٹیڈیم لاہور
9 ستمبر۔ بی ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو ۔
10 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ اے ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
12 ستمبر۔ اے ٹو بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو ۔
14 ستمبر ۔اے ون بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
15 ستمبر۔اے ٹو بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو۔
17ستمبر۔ ون بمقابلہ ٹو ( فائنل) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
18 ستمبر ۔ فائنل کے لیے ریزرو ڈے رکھا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر جے شاہ نے کہا کہ مجھے مینز ایشیا کپ 2023 کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے، جو ایشیائی قوموں کو متحد کرنے اور یکجہتی کی علامت ہے۔
انہوں نے لکھا کہ آئیں مل کر کرکٹ کا جشن منائیں اور اُن اقدار سے جڑ جائیں جو ہمیں متحد کرتے ہیں۔
ایشیا کپ 2023 کا شیڈول
شیڈول کے مطابق افتتاحی میچ 30 اگست کو ملتان میں پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا، 31 اگست کو کینڈی میں بنگلا دیش اور سری لنکا کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی، روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ دو ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا جبکہ ایشیاکپ کا فائنل 17 ستمبر کو کولمبو میں ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ پاک بھارت ٹیمیں کب اور کہاں مدمقابل آئیں گی؟
ایشین کرکٹ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 50 اوورز فارمیٹ کا یہ ٹورنامنٹ 30 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔
پاکستان چار میچز کی میزبانی کرے گا
ایشیا کپ کے تیرہ میچوں کے لیے چار وینیوز کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جن میں سے پاکستان چار میچوں کی میزبانی کرے گا۔ ملتان میں ایک جبکہ لاہور میں تین میچ کھیلے جائیں گے۔
سری لنکا 9 میچز کی میزبانی کرے گا
سری لنکا میں نو میچز ہوں گے جن میں سے کینڈی میں تین اور کولمبو میں چھ میچز کھیلے جائیں گے۔
سری لنکا میں کینڈی پہلے راؤنڈ کے تین میچوں کی میزبانی کرے گا جس کے بعد کولمبو میں سپر فور مرحلے کے پانچ میچوں کے علاوہ 17ستمبر کو ہونے والا فائنل بھی کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ''پاکستانی ٹیم میں ایشیاکپ اور ورلڈکپ کیلئے زیادہ تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی''
سری لنکا اپنا پہلا میچ 31 اگست کو بنگلہ دیش کے خلاف کینڈی میں کھیلے گا جبکہ انڈیا ٹورنامنٹ میں اپنا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کرے گا جو 2 ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا۔
اگر پاکستان اور انڈیا دونوں نے سپر فور مرحلے میں جگہ بنالی تو پھر یہ دونوں ایک بار پھر 10 ستمبر کو کولمبو میں مدمقابل ہونگے۔
ملتان میں افتتاحی میچ کے بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچوں میں 3 ستمبر کو بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہونگی۔ 5 ستمبر کو افغانستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا ۔
سپرفور مرحلے کا پہلا میچ 6 ستمبر کو پاکستان میں ہونے کا امکان
اگر صورتحال بہتر رہی تو پھر 6 ستمبر کو سپر فور مرحلے کا پہلا میچ بھی لاہور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور انڈیا کو سیڈنگ میں بالترتیب اے ون اور اے ٹو رکھا گیا ہے۔ اس گروپ اے میں تیسری ٹیم نیپال ہے۔
ایونٹ میں شریک تمام ٹیموں اور کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، جے شاہ
جے شاہ نے کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی حیثیت سے تمام شریک ٹیموں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ اس براعظم میں کرکٹ سے پیار کرنے والوں کے دلوں میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔یہ صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں ہے بلکہ یہ ثقافتوں ۔ روایات کی زبردست علامت بھی ہے اور تمام قوموں کو کھیل کے لیے موجود جذبے کے ذریعے ساتھ رکھتا ہے۔ یہ صرف کھلاڑیوں کو ہی اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم نہیں کرتا بلکہ ایشیائی ممالک میں اتحاد اور بھائی چارے کا احساس بھی اجاگر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: ذکا اشرف سے ملاقات، جے شاہ نے پاکستان میں ایشیاکپ دیکھنے کی دعوت قبول کرلی
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ٹورنامنٹ کے ذریعے کھیل کی خوبصورتی اسپورٹنگ مہارت۔ اور اتحاد کی جھلک نظر آئے گی جس نے ہمیں ایک ساتھ رکھا ہے، ایشیا کپ کے ہر میچ میں کرکٹ کے سحر کے ساتھ ساتھ دوستی اور اسپورٹسمین شپ بھی نظر آئے گی۔
جے شاہ نے ایشین کرکٹ کونسل اور ایشیا میں کرکٹ کے چاہنے والوں کی طرف سے ان تمام بورڈ ممبرز ٹیموں آرگنائزرز اسپانسرز اور شائقین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ایونٹ کو ممکن بنایا اور جن کی انتھک کوششیں ایشیا کپ کو کامیاب بنانے کے لیے شامل رہی ہیں۔
جے شاہ نے امید ظاہر کی کہ ایشیا کپ 2023 ایک یادگار ایونٹ کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس میں کامیابی خوشی اور ساتھ رہنے کے لمحات نمایاں ہونگے اور سب بہترین ایشین کرکٹ دیکھ سکیں گے۔
ایشیا کپ کی میزبانی ملنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، سربراہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے میزبان کی حیثیت سے اس ایونٹ کے شیڈول کا اعلان اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ہم ٹورنامنٹ کی منصوبہ بندی اور اسے عملی شکل دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ شریک ٹیموں اور شائقین اس سے مکمل طور پر لطف اندوز ہوسکیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان کی شمولیت پر غیر یقینی کے سائے منڈلانے لگے
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے انتظامات اور مہمان نوازی ہمیشہ مثالی رہی ہے اور ایک بار پھر یہ بین الاقوامی سطح پر سب کو دکھانے کا بہترین موقع ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو پندرہ سال کے طویل عرصے کے بعد اے سی سی ایشیا کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہورہا ہے۔ ہمارے شائقین کواس کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا ہے۔ہم اس ایونٹ کو بڑے اور بہتر پیمانے پر منعقد کرنے کے سلسلے میں پرعزم ہیں تاکہ شائقین اور اس میں حصہ لینے والے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بارے میں بھی دن گننا شروع کردیں جس کی میزبانی پاکستان فروری 2025ء میں کرے گا۔
ذکا اشرف نے نیپال کو ایشیا کپ میں کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیپال کے علاوہ افغانستان ۔بنگلہ دیش اور سری لنکا کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں ۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ کے آغاز سے قبل گنگولی کی پاکستانی ٹیم کیخلاف ہرزہ سرائی
انہوں نے کہا کہ ملتان کے شائقین کے لیے اعزاز یہ ہے کہ ایشیا کپ کے افتتاحی میچ کی میزبانی اس کے حصلے میں آئی ہے، شائقین کے لیے 1994 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ وہ اپنی ٹیم کو کسی عالمی مقابلے کے لیے ایکشن میں دیکھیں گے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ یہ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے کہ ملک کے تاریخی حیثیت کے حامل وینیوز پر کرکٹ واپس آئے۔ انہوں نے کاہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہ بہترین موقع ہوگا کہ وہ دباؤ والے ہائی پروفائل میچ کھیلے گی اور کوشش کرے گی کہ ایشیا کپ کا ٹائٹل دوبارہ حاصل کرے جو اس نے آخری مرتبہ 2012 میں جیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں اس بات کی تمام تر صلاحیت موجود ہے اور ایشیا کپ میں غیرمعمولی پرفارمنس آنے والے ایونٹس کے لیے بھی انہیں بھرپور اعتماد فراہم کرے گی۔
ایشیا کپ 2023ء کا شیڈول
گروپ اے ۔ پاکستان ( اے ون ) انڈیا ( اے ٹو ) اور نیپال۔
نیپال اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کرپائے گی۔
گروپ بی ۔ سری لنکا ( بی ون ) بنگلہ دیش ( بی ٹو ) اور افغانستان۔
افغانستان اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے میں جگہ نہیں بناسکے گی۔
30 اگست۔ پاکستان بمقابلہ نیپال ۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ۔ملتان
31 اگست۔ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا ۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کینڈی
2 ستمبر ۔ پاکستان بمقابلہ انڈیا۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔کینڈی۔
3 ستمبر۔بنگلہ دیش بمقابلہ افغانستان ۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور۔
4 ستمبر۔انڈیا بمقابلہ نیپال ۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔ کینڈی ۔
5 ستمبر۔ افغانستان بمقابلہ سری لنکا ۔ قذافی اسٹیڈیم ۔ لاہور۔
6 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) قذافی اسٹیڈیم لاہور
9 ستمبر۔ بی ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو ۔
10 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ اے ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
12 ستمبر۔ اے ٹو بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو ۔
14 ستمبر ۔اے ون بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
15 ستمبر۔اے ٹو بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو۔
17ستمبر۔ ون بمقابلہ ٹو ( فائنل) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
18 ستمبر ۔ فائنل کے لیے ریزرو ڈے رکھا گیا ہے۔