حکومت سے مذاکرات پیٹرولیم ایسوسی ایشن کی ہڑتال 2 دن کے لیے مؤخر

ہم نے طے کیا ہے کہ حقائق اور ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی کی جائے، وزیرمملکت برائے پیٹرولیم

—فائل فوٹو

وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک سے مذاکرات کے بعد پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال پیر تک موخر کردی۔

ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان جمعہ کی شب ہیٹرولیم ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان اور ملک خدا بخش نے وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کے ہمراہ پی ایس او ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالسمیع خان نے کہا کہ وزیرمملکت نے 48گھنٹوں میں مارجن بڑھانے کے فیصلے کا وعدہ کیا ہے جس کا باقاعدہ معاہدہ طے پایا ہے لہذا 48گھنٹوں کے لیے پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال موخر کرنے کا فیصلہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پورے ملک کا مسئلہ تھا ہم نے مجبوراً ہڑتال کی کال دی تھی۔ محرم الحرام کا مہینہ ہے ہم عوام کی مشکلات بڑھانا نہیں چاہتے۔


وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ حقائق اور ثبوت پر مبنی فیصلہ سازی کی جائے۔ خواہش ہے ایسی پالیسی مرتب ہو جو سب کے مفاد کے لیے ہو۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت پیٹرولیم دو روزہ تعطیلات کے باوجود خودمختاری کے ساتھ 2 سے 3ہزار پیٹرول پمپس کا ڈیٹا حاصل کرے گی اور ڈیٹا کا بغور جائزہ لینے کے بعد مارجن پالیسی بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل و پیٹرول کی اسمگلنگ سے بہت نقصان ہورہا ہے۔ ڈیزل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مصدق ملک نے کہا کہ بلیک مارکیٹنگ پر قابو پانے کے لیے سرکار 30 ہزار ٹن ایل پی جی لائی لیکن اسکے نتیجے میں کیا ہوا؟ ان لوگوں نے ہمارے خلاف پریس کانفرنس کر ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ایل پی جی بلیک ہوتی ہے، اب حکومت 30 ہزار ٹن کے بجائے 60 ہزار ٹن ایل پی جی درآمد کرے گی، تاکہ بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کو ایل پی جی بلیک نہیں کرنے دی جائے۔
Load Next Story