نیوی افسر سے زبردستی استعفے کیخلاف درخواست نمٹا دی گئی

چیف آف نیول اسٹاف کو پٹیشنر کی ریپریزینٹیشن پر فیصلے کی ہدایات جاری

چیف آف نیول اسٹاف کو پٹیشنر کی ریپریزینٹیشن پر فیصلے کی ہدایات جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیوی کے افسر سے زبردستی استعفی لینے کے خلاف درخواست نمٹا دی ۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے لیفٹیننٹ حافظ محمد حبیب اللہ کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں چیف آف نیول اسٹاف کو پٹیشنر کی ریپریزینٹیشن پر فیصلے کی ہدایات جاری کر دیں ۔


تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کے وکیل کے مطابق پاکستان نیوی رولز کے تحت وفاقی حکومت استعفی دینے پر مجبور یا جبری ریٹائر کر سکتی ہے، وکیل کے مطابق یہاں جبری استعفی کی منظوری دی گئی، استعفی دینے پر مجبور کرنا یا استعفی منظور کرنا دو الگ باتیں ہیں.

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق پٹیشنر نے پاکستان نیوی رولز کے تحت چیف آف نیول اسٹاف کے پاس ریپریزینٹیشن فائل کی، وکیل کے مطابق چیف آف نیول اسٹاف فیصلہ کرنے کے پابند ہیں تاہم ریپریزینٹیشن پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا.

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ اگر پٹیشنر نے چیف آف نیول اسٹاف کے پاس ریپریزینٹیشن فائل کی ہے تو وہ اس پر فیصلہ کریں، پٹیشنر کی ریپریزینٹیشن سے قبل اسے سنوائی کا موقع بھی فراہم کیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست نمٹانے کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا.
Load Next Story