جہانگیر خان نے عالمی جونیئر اسکواش ٹائٹل جیتنا بڑی کامیابی قرار دیدیا
انہوں نے اسکواش میں کھویا ہوا دوبارہ عالمی مقام حاصل کرنے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار بھی کیا
دنیائے اسکواش کے عظیم کھلاڑی اور سابق عالمی چیمپیئن جہانگیر خان نے 37 سال بعد پاکستان کا عالمی جونیئر اسکواش ٹائٹل جیتنا بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اسکواش میں کھویا ہوا دوبارہ عالمی مقام حاصل کرنے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کر دیا۔
جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ 37 برس کے بعد حمزہ خان کا عالمی جونیئر چیمپیئن بننا پاکستان کے لیے قابل مسرت ہے لیکن اس بات کا بہت افسوس ہوتا ہے کہ 40 برس تک عالمی اسکواش میں اپنی سبقت برقرار رکھنے والے پاکستان کو عالمی جونیئر ٹائٹل جیتنے کے لیے 37 برس لگ گئے، اصولی طور پر تو پاکستان کو ہر سال یہ اعزاز اپنے نام کرنا چاہیے تھا۔
جہانگیر خان نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے پاکستان اسکواش فیڈریشن میں پروفیشنل انداز میں کام نہیں کیا جا رہا، ایسے لوگ اسکواش کے لیے کام کر رہے ہیں جن کو اس کھیل کا کچھ بھی پتہ نہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان 37 سال بعد ورلڈ جونئیر اسکواش کا چیمپئن بن گیا
انہوں نے کہا کہ اس بات کا احتساب ہونا چاہیے کہ وسائل اور سہولیات نہ ہونے کے باوجود جب ماضی میں پاکستان نے اسکواش میں عروج پایا تو کیا وجوہات ہیں کہ اب تمام تر سہولیات کے باوجود پاکستان اسکواش کو زوال آگیا۔
جہانگیر خان نے کہا کہ اسکواش کے فروغ میں فنڈنگ کے ساتھ دیگر عوامل پر بھی عمل درآمد کیا جانا چاہیے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پروفیشنل انداز میں کھیل کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ پاکستان کو عالمی سطح کے کھلاڑی میسر آئیں جو آگے چل کر دنیا میں ملک اور قوم کا نام روشن کر سکیں۔
جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ 37 برس کے بعد حمزہ خان کا عالمی جونیئر چیمپیئن بننا پاکستان کے لیے قابل مسرت ہے لیکن اس بات کا بہت افسوس ہوتا ہے کہ 40 برس تک عالمی اسکواش میں اپنی سبقت برقرار رکھنے والے پاکستان کو عالمی جونیئر ٹائٹل جیتنے کے لیے 37 برس لگ گئے، اصولی طور پر تو پاکستان کو ہر سال یہ اعزاز اپنے نام کرنا چاہیے تھا۔
جہانگیر خان نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے پاکستان اسکواش فیڈریشن میں پروفیشنل انداز میں کام نہیں کیا جا رہا، ایسے لوگ اسکواش کے لیے کام کر رہے ہیں جن کو اس کھیل کا کچھ بھی پتہ نہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان 37 سال بعد ورلڈ جونئیر اسکواش کا چیمپئن بن گیا
انہوں نے کہا کہ اس بات کا احتساب ہونا چاہیے کہ وسائل اور سہولیات نہ ہونے کے باوجود جب ماضی میں پاکستان نے اسکواش میں عروج پایا تو کیا وجوہات ہیں کہ اب تمام تر سہولیات کے باوجود پاکستان اسکواش کو زوال آگیا۔
جہانگیر خان نے کہا کہ اسکواش کے فروغ میں فنڈنگ کے ساتھ دیگر عوامل پر بھی عمل درآمد کیا جانا چاہیے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پروفیشنل انداز میں کھیل کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ پاکستان کو عالمی سطح کے کھلاڑی میسر آئیں جو آگے چل کر دنیا میں ملک اور قوم کا نام روشن کر سکیں۔