جج کی بیوی کا گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد

پولیس نے ملازمت پر بھجوانے والے شخص کو حراست میں لے لیا


ویب ڈیسک July 24, 2023
پولیس نے ملازمت پر بھجوانے والے شخص کو حراست میں لے لیا

سول جج اسلام آباد کی اہلیہ نے گھر میں کام کرنے والی 14 سالہ ملازمہ پر مبینہ تشدد کیا۔

88 شمالی کی 14 سالہ رضوانہ کو اسکے والدین نے مختار نامی شخص کے ذریعے ملازمت دلوائی ۔ 6 ماہ قبل ملازمت پر جانے والی رضوانہ کو سول جج اسلام آباد عاصم کی اہلیہ نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

والدین کے مطابق متاثرہ بچی رضوانہ کے سارے جسم پر شدید تشدد سے زخموں کے نشانات واضح ہیں۔ بچی کے سر اور چہرے پر تشدد سے گہرے زخم بنے ہوئے ہیں جبکہ دائیں بازو پر سوجن ہے۔

والدین نے الزام لگایا کہ جج کی اہلیہ نے زیور چوری کا الزام لگا کر بیٹ سے مارا، بچی کی حالت غیر ہونے پر جج کی اہلیہ اسے والدہ کے حوالے کر کے رفو چکر ہو گئی۔ والدہ اسے لے کر واپس سرگودھا آئی جہاں ڈی ایچ کیو اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

اے ایس پی سٹی کے مطابق پولیس نے ملازمت پر بھجوانے والے شخص کو حراست میں لے لیا اور قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔

چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ چائلڈ ٹریفکنگ کا کیس ہے جس پر اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں کام کرنے پر زور دیا گیا ہے، متعلقہ پولیس کو اس کیس پر ایکشن لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔