طالبان کو ملک میں مستقل امن میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے پروفیسر ابراہیم
حکومتی کمیٹی اور طالبان شوریٰ کے درمیان براہ راست مذاکرات کے لئے کسی جگہ کا تعین نہیں ہوسکا،رکن طالبان کمیٹی
طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ طالبان کو ملک میں مستقل امن میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے۔
پشاور میں ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ اگر حکومت طالبان سے براہ راست مذاکرات کے دوران مستقل امن کا مطالبہ کرتی ہے تو وہ حکومت کا ساتھ دیں گے۔ وہ طالبان شوریٰ کو اس بات پر آمادہ کریں گے کہ وہ حکومت کے ساتھ مستقل امن کا معاہدہ کرے۔
پروفیسرابراہیم کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی اور طالبان شوریٰ کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کے لئے کسی جگہ کا تعین نہیں ہوسکا۔ اس سلسلے میں ان کی حکومت اور طالبان شوریٰ سے مشاورت جاری ہے، امید ہے کہ جلد ہی مذاکرات کی جگہ پر اتفاق ہوجائے گا اور آئندہ 3 سے 4 روز میں دونوں کمیٹیوں کے ارکان طے کردہ مقام کی جانب روانہ ہوجائیں گے۔
پشاور میں ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ اگر حکومت طالبان سے براہ راست مذاکرات کے دوران مستقل امن کا مطالبہ کرتی ہے تو وہ حکومت کا ساتھ دیں گے۔ وہ طالبان شوریٰ کو اس بات پر آمادہ کریں گے کہ وہ حکومت کے ساتھ مستقل امن کا معاہدہ کرے۔
پروفیسرابراہیم کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی اور طالبان شوریٰ کے درمیان براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کے لئے کسی جگہ کا تعین نہیں ہوسکا۔ اس سلسلے میں ان کی حکومت اور طالبان شوریٰ سے مشاورت جاری ہے، امید ہے کہ جلد ہی مذاکرات کی جگہ پر اتفاق ہوجائے گا اور آئندہ 3 سے 4 روز میں دونوں کمیٹیوں کے ارکان طے کردہ مقام کی جانب روانہ ہوجائیں گے۔