گرمی کا زور ٹوٹنے کے باوجود عوام پر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب برقرار
ملک میں بجلی کی پیداوار 11 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 14ہزار 900 ہے، این ٹی ڈی سی حکام
لاہور:
ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ختم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے عوام شدید عذاب میں مبتلا ہیں۔
گزشتہ روز سندھ میں تیز ہواؤں جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بارش نے گزشتہ ایک ہفتے سے جاری گرمی کی شدید لہر کو کسی حد تک کم کردیا لیکن اس کے باوجود بجلی کی پیداوار اور طلب میں فرق 4 ہزار میگا واٹ سے کم نہیں ہوپایا جس کی وجہ سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی دو بھر کررکھی ہے۔ این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 11 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 14ہزار 900 ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں ہرگھنٹے کے بعد ایک سے 2 گھنٹے کی بجلی کی بندش نے بچوں ، بڑوں اورخواتین کو پریشان کررکھا ہے، جڑواں شہروں کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ کسی حد تک کم ہوئی ہے اور بجلی کی بندش کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے پر آگیا ہے تاہم دیہی علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ برقرار ہے۔سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے شہری علاقوں میں 12 جبکہ دیہی علاقوں میں 14 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ عوام کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ ختم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے عوام شدید عذاب میں مبتلا ہیں۔
گزشتہ روز سندھ میں تیز ہواؤں جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بارش نے گزشتہ ایک ہفتے سے جاری گرمی کی شدید لہر کو کسی حد تک کم کردیا لیکن اس کے باوجود بجلی کی پیداوار اور طلب میں فرق 4 ہزار میگا واٹ سے کم نہیں ہوپایا جس کی وجہ سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی دو بھر کررکھی ہے۔ این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 11 ہزار میگا واٹ جبکہ طلب 14ہزار 900 ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں ہرگھنٹے کے بعد ایک سے 2 گھنٹے کی بجلی کی بندش نے بچوں ، بڑوں اورخواتین کو پریشان کررکھا ہے، جڑواں شہروں کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ کسی حد تک کم ہوئی ہے اور بجلی کی بندش کا دورانیہ 8 سے 10 گھنٹے پر آگیا ہے تاہم دیہی علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ برقرار ہے۔سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے شہری علاقوں میں 12 جبکہ دیہی علاقوں میں 14 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ عوام کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔