الٹا چور کوتوال کو ڈانٹےمودی نے اپوزیشن کو مجاہدین اورایسٹ انڈیا کمپنی قراردیدیا

منی پور فسادات پر ہونے والی تنقید سے مودی سرکار بوکھلا گئی ہے


ویب ڈیسک July 25, 2023
منی پور فسادات پر ہونے والی تنقید سے مودی سرکار بوکھلا گئی ہے :فوٹو:فائل

منی پور فسادات میں کڑی تنقید سے بوکھلائے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی ناہلی اور مجرمانہ غفلت کا اعتراف کرنے کے بجائے الٹا اپوزیشن کو ہی ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین قرار دیدیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن جماعتوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بے سمت اور تھکی ہوئی ہے جس کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ مودی کی مخالفت کی جائے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ میں نے آج تک ایسی ناامید اور شکست خوردہ اپوزیشن نہیں دیکھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : منی پورمیں فسادات، مسیحی خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے کا دلخراش واقعہ

نریندر مودی نے 26 اپوزیشن جماعتوں کے نئے اتحاد کو "انڈین مجاہدین" اور "پاپولر فرنٹ آف انڈیا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ساری سیاست صرف مجھ پر تنقید کے گرد گھومتی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نے نئے اپوزیشن اتحاد ''انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس'' جس کا مخفف انڈیا بنتا ہے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح انڈیا نام تو انڈین نیشنل کانگریس، ایسٹ انڈیا کمپنی، انڈین مجاہدین اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا میں بھی آتا ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ صرف انڈیا کا نام استعمال کرنے سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ ملک کے لیے کچھ کام کرنا ہوتا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : بھارتی اخبار نے منی پور فسادات پر مودی کے بیان کو مگرمچھ کے آنسو قرار دیدیا

اپنے خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ 2024 کا الیکشن بھی ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی جیت جائے گی اور اپوزیشن کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

یاد رہے کہ منی پور میں 4 مئی سے ہونے والے نسلی فسادات میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں جب کہ ہزاروں بے گھر ہوگئے۔ دو مسیحی خواتین کو برہنہ کرکے علاقے میں گھمایا گیا۔

اس ساری ہنگامہ آرائی میں مودی فرانس کے دورے پر مزے کرتے رہے اور نہ تو صورت حال کو قابو میں کیا اور مذمتی بیان تک نہ دیا۔ اسی دوران آئندہ الیکشن میں مودی سرکار کو شکست دینے کے لیے 26 سیاسی جماعتوں نے انتخابی اتحاد بنالیا ہے جس پر مودی سرکار تلملا گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں