سندھ حکومت کو دیئے گئے الٹی میٹم کے حوالے سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس

رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں الٹی میٹم میں توسیع پر بھی غور کیاگیا،ذرائع


ویب ڈیسک May 05, 2014
وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو فون کرکے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کرائی۔ فوٹو: فائل

لاپتا کارکنوں کی بازیابی اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف سندھ حکومت کو دیئے گئے 72 گھنٹوں کے الٹی میٹم کے حوالے سے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔


ذرائع کے مطابق سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان اور ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی سے ٹیلی فون رابطہ کیا اور متحدہ کے لاپتا کارکنوں کی بازیابی اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیو ایم کے مقتول کارکنوں کے لواحقین کو معاوضہ اور ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا بھی اعلان کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے لاپتا کارکنوں کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔


دوسری جانب لاپتا کارکنوں کی بازیابی سے متعلق 72 گھنٹوں کے الٹی میٹم کے حوالے سے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں الٹی میٹم میں توسیع پر بھی غور کیا گیا۔


اس سے قبل رحمان ملک نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا اور کارکنوں کی بازیابی کے لیے دیئے جانے والے الٹی میٹم کو واپس لینے کی اپیل کی تھی۔


واضح رہے کہ 30 اپریل کو ایم کیو ایم کے 4 لاپتہ کارکنوں کی تشدد ذدہ لاشیں کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے ملی تھیں جس کے بعد رابطہ کمیٹی نے جمعہ 2مئی کو کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا تھا کہ جب کہ نائن زیرو پر ڈاکٹرفاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کی عدم بازیابی اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے پرحکومت سندھ کو 72گھنٹے کے الٹی میٹم کے ساتھ قومی شاہراہوں پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں