سعودی ایئر فورس کا طیارہ گر کر تباہ تمام اہلکار جاں بحق
لڑاکا طیارے ایف -15 نے خمیس مشیط کے کنگ خالد ایئر بیس سے پرواز بھری تھی
سعودی ایئر فورس کا لڑاکا طیارہ تربیتی مشن کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی رائل ایئر فورس کا طیارہ ایف-15 خمیس مشیط کے کنگ خالد ایئر بیس پر معمول کی تربیتی پرواز پر مامور تھا اور اس دوران نامعلوم وجوہات کے باعث زمین بوس ہوگیا۔
سعودی وزارت دفاع ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ طیارے میں موجود تمام افراد افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ حادثے کی وجہ کے تعین کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ لڑاکا طیارے میں کتنے افراد موجود تھے اور نہ ہی ان کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔ جنرل ترکی المالکی کے بیان کے مطابق یہ حادثہ گزشتہ روز پیش آیا تھا۔
سعودی سیکیورٹی فورسز نے طیارہ گرنے کے واقعے میں دہشت گردی کے عنصر کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ ممکنہ طور پر کسی تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا ہوگا۔
خیال رہے کہ یمن سے حوثی باغیوں نے متعدد بار سعودی ایئرپورٹس اور سیکیوٹی اہلکاروں کو ڈرون حملوں کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوششیں کی ہیں۔ سعودی سربراہی میں اتحادی افواج کئی برسوں سے یمن میں حوثیوں سے نبرد آزما ہیں۔
تاہم سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد یمن جنگ میں کچھ تعطل آیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی رائل ایئر فورس کا طیارہ ایف-15 خمیس مشیط کے کنگ خالد ایئر بیس پر معمول کی تربیتی پرواز پر مامور تھا اور اس دوران نامعلوم وجوہات کے باعث زمین بوس ہوگیا۔
سعودی وزارت دفاع ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ طیارے میں موجود تمام افراد افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ حادثے کی وجہ کے تعین کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ لڑاکا طیارے میں کتنے افراد موجود تھے اور نہ ہی ان کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔ جنرل ترکی المالکی کے بیان کے مطابق یہ حادثہ گزشتہ روز پیش آیا تھا۔
سعودی سیکیورٹی فورسز نے طیارہ گرنے کے واقعے میں دہشت گردی کے عنصر کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ ممکنہ طور پر کسی تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا ہوگا۔
خیال رہے کہ یمن سے حوثی باغیوں نے متعدد بار سعودی ایئرپورٹس اور سیکیوٹی اہلکاروں کو ڈرون حملوں کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوششیں کی ہیں۔ سعودی سربراہی میں اتحادی افواج کئی برسوں سے یمن میں حوثیوں سے نبرد آزما ہیں۔
تاہم سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد یمن جنگ میں کچھ تعطل آیا ہے۔