روپے کی قدر میں پھر اضافہ اسٹاک مارکیٹ 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر
کے ایس سی 100 انڈیکس 21 ماہ بعد 47000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور کرگیا
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں مسلسل دوسرے دن ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔
جمعرات کو کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالر کے انٹربینک ریٹ 287 اور 286 روپے سے بھی نیچے آگئے تھے لیکن وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 58 پیسے کی کمی سے 286 روپے 45 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 291 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
دو روز قبل تک تسلسل سے 8 دن کے دوران ڈالر کی قدر میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا لیکن حکومتی حکمت عملی اور نئے اقدامات کی بدولت ڈالر کی پیش قدمی رک گئی۔ بدھ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 49 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 50 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں کمی، مارکیٹ میں روپے کی گراوٹ کا سلسلہ تھم گیا
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی جمعرات کو تیزی رہی جس سے 21 ماہ کے طویل دورانیے کے بعد ہنڈریڈ انڈیکس کی 47000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور کرگئی تاہم تیزی کے باوجود 53 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن حصص کی مالیت میں 32ارب 33 کروڑ 95 لاکھ 72 ہزار 327 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 97 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں اضافے، رکے ہوئے درآمدی کنٹینرز کی بتدریج کلیئرنس اور نئی درآمدی ایل سیز کھلنے سے صنعتی شعبے کا پہیہ بحال ہونے سے سرمایہ کاروں میں مثبت امیدوں پر تازہ سرمایہ کاری کے سبب مندی تیزی میں تبدیل ہوگئی۔
مزید پڑھیں: سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 394.47 پوائنٹس کے اضافے سے 47077.00 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 116.90 پوائنٹس کے اضافے سے 16808.68، کے ایم آئی 30 انڈیکس 667.72پوائنٹس کے اضافے سے 78526.22 پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 211.78پوائنٹس کے اضافے سے 22946.45 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 6 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 45 کروڑ 51 لاکھ 6 ہزار 81 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 344 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 146 کے بھاو میں اضافہ 182 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا اُن میں رفحان میظ کے بھاؤ 250روپے بڑھ کر 8650 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 90روپے بڑھ کر 6890 روپے ہوگئے جبکہ فیصل اسپننگ کے بھاؤ 29.47 روپے گھٹ کر 363.44 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 15.12 روپے گھٹ کر 679.89 روپے ہوگئے۔
جمعرات کو کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالر کے انٹربینک ریٹ 287 اور 286 روپے سے بھی نیچے آگئے تھے لیکن وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 58 پیسے کی کمی سے 286 روپے 45 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 291 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
دو روز قبل تک تسلسل سے 8 دن کے دوران ڈالر کی قدر میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا تھا لیکن حکومتی حکمت عملی اور نئے اقدامات کی بدولت ڈالر کی پیش قدمی رک گئی۔ بدھ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 49 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 50 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت میں کمی، مارکیٹ میں روپے کی گراوٹ کا سلسلہ تھم گیا
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی جمعرات کو تیزی رہی جس سے 21 ماہ کے طویل دورانیے کے بعد ہنڈریڈ انڈیکس کی 47000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور کرگئی تاہم تیزی کے باوجود 53 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں لیکن حصص کی مالیت میں 32ارب 33 کروڑ 95 لاکھ 72 ہزار 327 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 97 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں اضافے، رکے ہوئے درآمدی کنٹینرز کی بتدریج کلیئرنس اور نئی درآمدی ایل سیز کھلنے سے صنعتی شعبے کا پہیہ بحال ہونے سے سرمایہ کاروں میں مثبت امیدوں پر تازہ سرمایہ کاری کے سبب مندی تیزی میں تبدیل ہوگئی۔
مزید پڑھیں: سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 394.47 پوائنٹس کے اضافے سے 47077.00 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 116.90 پوائنٹس کے اضافے سے 16808.68، کے ایم آئی 30 انڈیکس 667.72پوائنٹس کے اضافے سے 78526.22 پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 211.78پوائنٹس کے اضافے سے 22946.45 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 6 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 45 کروڑ 51 لاکھ 6 ہزار 81 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 344 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 146 کے بھاو میں اضافہ 182 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا اُن میں رفحان میظ کے بھاؤ 250روپے بڑھ کر 8650 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 90روپے بڑھ کر 6890 روپے ہوگئے جبکہ فیصل اسپننگ کے بھاؤ 29.47 روپے گھٹ کر 363.44 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 15.12 روپے گھٹ کر 679.89 روپے ہوگئے۔