گرین فیلڈ ریفائنری پراجیکٹ پاکستانی کمپنیوں کا آرامکو کیساتھ اشتراک

او جی ڈی سی ایل،پی ایس او،پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل شراکت داری کریں گی


Staff Reporter July 28, 2023
ایم او یو پر دستخطی تقریب،پراجیکٹ سے معیشت کو فوائد حاصل ہوں گے، مصدق ملک۔ فوٹو : فائل

پاکستانی کمپنیاں گرین فیلڈ ریفائنری پراجیکٹ کیلیے سعودی آرامکو کیساتھ اشتراک کریں گی۔

مقامی 4سرفہرست کمپنیاں گوادر پورٹ پر 10ارب ڈالر کے گرین فیلڈ ریفائنری پراجیکٹ کیلیے سعودی آرامکو کیساتھ اشتراک کریں گی۔ اس سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی ایک تقریب آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوئی۔

قومی کمپنیاں او جی ڈی سی ایل، پی ایس او، پی پی ایل اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) مشترکہ سرمایہ کاری حکمت عملی کے تحت شراکتداری کریں گی۔ پراجیکٹ میں معروف عالمی آئل اینڈ گیس کمپنیوں کی طرف سے ایکویٹی کی بنیادپر نمایاں سرمایہ کاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے تعاون سے 10ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کے قیام کی راہ ہموار

پراجیکٹ کے ذریعے پاکستان میں کم سے کم 300,000 بی پی ڈی خام تیل پراسیسنگ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ مربوط ریفائنری پیٹروکیمیکل کمپلکس اور پیٹروکیمیکل فیسیلیٹی قائم کی جائے گی۔ مربوط ریفائنری پیٹروکیمیکل کمپلکس متعدد حصوں پر مشتمل ہوگا جس میں میرین انفراسٹرکچر، پیٹروکیمیکل کمپلکس، خام آئل اور ریفائن یوٹیلیٹیز کیلئے اسٹوریجز، پائپ لائن کنکٹی ویٹی وغیرہ شامل ہے۔

سیکریٹری پیٹرولیم کیپٹن (ر) محمد محمود نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گرین فیلڈ ریفائنری پالیسی کے اہم نکات کی وضاحت کی اور پیٹرولیم سیکٹر کی ترقی کیلئے پٹرولیم ڈویڑن کے عزم کو اجاگر کیا۔

وزیر مملکت ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پراجیکٹ سے معاشی ترقی، غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت، انرجی سیکورٹی، روزگار کے مواقع اور سماجی بہتری کے تناظر میں قومی معیشت کو فوائد حاصل ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔