کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی291 پوائنٹس گر گئے

انڈیکس 28629 پوائنٹس پر بند، 355 میں سے 249 کمپنیوں کی قیمتیں کم ہو گئیں، صرف 88 فرمز کے نرخ بڑھ سکے


Business Reporter May 06, 2014
سرمایہ کاروں کو 60 ارب 22 کروڑ روپے کا نقصان، کاروباری حجم 4.22 فیصد کم، 18 کروڑ 20 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

افراط زرکی شرح میں اضافے کے بعد نئی مانیٹری پالیسی میں ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھنے کے خطرات، آئی ایم ایف کی جانب سے معیشت میں بہتری کے لیے شرح سود میں اضافے کے دباؤ کی اطلاعات اور مقامی چینل کی آئی ایس آئی مخالف مہم کے خلاف سیاسی جماعتوں کی ریلیوں جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر بھی اثرانداز رہے اور پیر کو نئے مالی ہفتے کے آغاز پر معمولی تیزی کے بعد مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 28900 ، 28800 اور28700 پوائنٹس کی تین حدیں بیک وقت گرگئیں۔

مندی کے باعث 70.14 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے60 ارب22 کروڑ31 لاکھ2 ہزار708 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر40.37 پوائنٹس کا اضافہ بھی ہوا لیکن حصص کی آف لوڈنگ کی شرح بڑھنے سے مزکورہ تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہسکی، کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر38 لاکھ 95 ہزار181 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ92 ہزار 323 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے20 لاکھ57 ہزار451 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے4 لاکھ31 ہزار812 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے1 لاکھ13 ہزار593 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 291.50 پوائنٹس کی کمی سے28629.63 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 223.89 پوائنٹس کی کمی سے 19933.89 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 489.91 پوائنٹس کی کمی سے45529.91 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت4.22 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ 20 لاکھ 17 ہزار530 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 88 کے بھاؤ میں اضافہ 249 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں