کراچی کے ضلع وسطی میں ’’سیاسی مداخلت‘‘ کے باعث پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا

84 انج قطر پر مشتمل پانی کی لائن سے گوٹھوں کو دیے گئے غیرقانون کنکشن نہیں کاٹے جارہے، اہل مکین ضلع وسطی

—فائل فوٹو

کراچی میں ضلع وسطی میں ''سیاسی مداخلت'' کے باعث پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا۔

واٹر بورڈ کی جانب سے مرکزی لائنوں میں غیرقانی کنکشنز کومنقطع کرنے کا سلسلہ جا ری جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہما رے گھروں کا پانی منقطع کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سروے کرکے زمینی تمام صورتحال کا جائزہ لیا گیا تو پانی چوری اور پانی کی تقسیم پرانکشافات سامنے آئے۔

سیاسی اور لسانی بنیادوں پر 84 انج قطر کی لائن سے غیرقانون کنکشن

این ای کے پمپنگ اسٹین سے کے تھری کی 84 انچ قطر پر مشتمل پانی کی لائن سرجانی ٹاون، نارتھ کراچی، نیوکراچی اور دیگر علاقوں کے لیے ڈالی گئی تھی لیکن اس لا ئن میں کسی کو کنکشن لینے اجازت نہیں تھی تاہم اس پرسیاسی اثر رسوخ اور لسانی بنیادوں پرلائن سے گوٹھوں، کچی آبادیوں کو کنکشن فراہم کیے گئے۔

جس کے بعد نیوکراچی ،نارتھ کراچی، سرجانی ٹاون کے مکینوں نے بھی سیاسی اثر رسوخ کی بنیاد پر کنکشن حاصل کیے۔ اس کے نتیجے میں مرکزی لا ئن میں سینکڑوں کی تعداد میں کنکشن لے لئے گئے۔

جب اس صورتحال کی مزید تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ اس لائن میں پہلے گلشن معمار اور گوٹھوں میں کنکشنز لیے گئے جس کی سرپرستی مبینہ طور پر ایک سیاسی جماعت کے رہنما نے کی، پانی کے کنکشنز لینے کے دوران تصادم بھی ہوئے جبکہ یہ تما م کنکشنز ندی کے اس پار سے لیے گئے۔

گلشن معمار اور گوٹھوں کو دیے گئے غیر قانون کنکشن پر کوئی ایکشن نہیں

اس صورتحال میں مئیرکراچی اور چیئرمین واٹر بورڈ مرتضی وہاب نے 84 انچ کی لائن پر کنکشنز منقطع کرنے کا فیصلہ کیا اور مرتضی وہاب نے لائن میں 273 غیرقانونی کنکنشز کاٹنے کے لیے اینٹی تھیفٹ سیل ٹو کے انچارج عمران عبداللہ اور کوانچارج عامر خان کو یہ ذمہ داری دی گئی جس کے بعد سے اب تک 50 سے زائدغیرقانونی کنکشنز منقطع کر دیے گئے ہیں لیکن توجہ طلب بات یہ ہے کہ اب تک منقطع کئے گئے کنکشنز صرف نیوکراچی، نارتھ کراچی ، سرجانی ٹاون میں کئے گئے اور گلشن معمار اور گوٹھوں میں لیے گئے کنکشنز منقطع نہیں کیے گئے۔


منگھوپیر کے اطراف 4 غیر قانونی ہائیڈرنٹ کےخلاف ایم ڈی واٹر بورڈ کارروائی کرنے سے گریزاں

اطلاعات کے مطابق منگھوپیر کے اطراف میں چار غیرقاقنونی ہائیڈرنٹ چل ر ہے ہیں جس کے بارے میں متعدد بار ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین کو بتایا گیا لیکن ان کو ختم نہیں کیاجا رہا جس سے شکوک شہیات جنم لے رہے ہیں کہ صرف ایک جانب کا رروائی کی جا رہی ہے۔

واٹر بورڈ افسران عمران عبداللہ اور عامر خان پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ پانی چوری کرنے والی مافیا سے مبینہ طور پر ملے ہوئے ہے، واٹر بورڈ نے پانی چوری کرنے والوں کی جو فہرست بنائی ہے اس میں ایک سیاسی جماعت کےرہنما کا نام سرفہرست ہے لیکن اس کے خلاف کا رروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

 

غیرقانوی کنکشنز کے منقطع کرنے کا معاملہ سیاسی بنتا جا رہا ہے

غیرقانوی کنکشنز کے منقطع کر نے کا معاملہ سیا سی بنتا جا رہا ہے ایک جانب کارروائی کی جا رہی ہے جبکہ دوسری جانب کا رروائی نہیں کی جا رہی ہے مئیرکراچی مرتضیٰ وہاب نے فورکے چورنگی میں میڈیا نمائندگاں کے ہمراہ دورہ کیا اور بتایا کہ 84 انچ کی لائن سے غیرقانونی کنکشنز کو منقطع کر نے کا سلسلہ شروع کردیا۔

واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ پچاس سے زائد کنکشنز کو کاٹ دیا گیا لیکن علاقہ مکین سراپا احتجاج بنے ہو ئے ان کا کہنا ہے کہ ہم بلوں کی ادائیگی کرتے ہیں اور یہ کنکشنز واٹر بورڈ نے ہی دیے تھے۔

علاقہ مکین نے کہا کہ ضلع وسطی پہلے ہی پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے یہ کارروائیاں صرف ایک مخصوص طبقے کے خلاف کی جا رہی ہے جبکہ گوٹھوں اور کچی آبادیوں میں کنککشنز نہیں کاٹے جا رہے۔
Load Next Story