
میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت ٹوکیو کے ایک ہائی وے انجینئر ٹورو یوڈا نے اپنے بھیڑے کے لباس پر 30 لاکھ ین (جاپانی کرنسی) خرچ کیے تاکہ وہ بھیڑیے میں تبدیل ہونے کے اپنے بچپن کے خواب کو پورا کر سکیں۔

32 سالہ ٹورو یوڈا نے پہلے اپنی شناخت چھپائے رکھی لیکن بعد میں انہوں نے بتایا کہ وہ کس طرح اس لباس میں زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وہ یہ لباس باہر نہیں پہنتے بلکہ اسے آرام کرنے اور اپنی پریشانیوں کو بھولنے کے لیے گھر پر ہی پہنتے ہیں۔
ٹورو نے ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ جب میں اپنا لباس پہنتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میں اب انسان نہیں ہوں۔ میں انسانی رشتوں سے آزاد ہوں۔ ہر قسم کی پریشانیاں، کام سے متعلق اور دوسرے مسائل کے بارے میں بھول جاتا ہوں۔
ٹورو کا مزید کہنا تھا کہ اس لباس کو مکمل ہونے میں 50 دن سے زائد کا وقت لگا۔ انہوں نے کہا کہ بچپن سے جانوروں سے میری محبت اور ٹی وی پر کچھ حقیقت کی طرح دِکھنے والے جانوروں کے لباس کی وجہ سے میں نے بھیڑیا بننے کا خواب دیکھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔