نسلہ ٹاور کیس میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا گرفتار

عدالت نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا اور خیر محمد کی ضمانت منسوخ کردی

عدالت نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا اور خیر محمد کی ضمانت منسوخ کردی

اسپیشل جج صوباٸی اینٹی کرپشن نے نسلہ ٹاور کو اضافی زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کے مقدمے میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا سمیت 2 ملزمان کی ضمانت منسوخ کردی۔

ضمانت منسوخ ہونے پر اینٹی کرپشن پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

کراچی میں اسپیشل جج صوبائی اینٹی کرپشن کی عدالت کے روبرو نسلہ ٹاور کی زمین سے متعلق غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں سابق ڈاٸریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا اور خیر محمد کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

سرکاری وکیل کی جانب سے ملزم منظور قادر کاکا کی عبوری ضمانت میں توثیق پر اعتراض کیا گیا تھا۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ منظور قادر کاکا نے نسلہ ٹاور کا غیر قانونی طور پر نقشہ پاس کیا تھا۔ منظور قادر کاکا اور دیگر ملزمان پر نسلہ ٹاور کی زمین 700 گز سے بڑھاکر 1100مربع گز کرنے کا الزام ہے۔


وکیل صفائی نے موقف دیا کہ منظور قادر کاکا پر لگائے الزامات غلط ہیں۔ میری استدعا ہے کہ منظور قادر کاکا کی عبوری ضمانت میں توثیق کی جائے۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کاکا اور خیر محمد کی ضمانت منسوخ کردی۔ عدالت نے اینٹی کرپشن حکام کو دونوں ملزمان کو حراست میں لینے کا حکم دیدیا۔

تفیتیشی افسر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے حکم پر مقدمہ درج ہوا تھا اس وقت منظور قادر کاکا ڈی جی ایس بی سی اے تھا، جس نے غیر قانونی طریقے سے زمین دی تھی، اس کے بعد منظور کاکا مفرور ہوگیا تھا۔ 26 تاریخ کو منظور کاکا نے عبوری ضمانت حاصل کی تھی آج اس میں توثیق کی درخواست دی تھی۔ اسپیشل جج نے منظور کاکا کی ضمانت منسوخ کی جس کے بعد ہم نے اسے گرفتار کرلیا ہے۔ اب مزید کارروائی کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرینگے۔

عدالت نے منظور قادر کاکا کی 5 لاکھ روپے میں عبوری ضمانت منظور کی تھی۔ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کی غیر قانونی تعمیر کا نوٹس لے کر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ نسلہ ٹاور کو سپریم کورٹ کے حکم پر 2022 میں مسمار کردیا گیا تھا۔
Load Next Story