پاکستان اور چین کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط
سی پیک کا دوسرا مرحلہ نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے، وزیراعظم کا تقریب سے خطاب
پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے۔
چینی نائب وزیراعظم کے دورۂ پاکستان کے دوران دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعطم شہباز شریف اور چینی نائب وزیراعظم ہی لائفنگ بھی موجود تھے۔
قبل ازیں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے مہمان نائب چینی وزیراعظم ہی لائفنگ کا استقبال کیا اور کابینہ ارکان کا تعارف کرایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چینی نائب وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
بعد ازاں چینی وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان وفود کی سطح کی ملاقاتیں ہوئیں۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔
پاک چین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ مرحلہ نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دس برس مکمل ہونے پر میں چینی مہمان نائب وزیراعظم ہی لائفنگ کی پاکستان آمد پر ان کا شکرگزار ہوں۔ آج سے 10 سال قبل سابق وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان سی پیک کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اس معاہدے کی سیاسی خشک ہونے سے پہلے ہی اس پر عمل کا آغاز ہوگیا تھا۔
شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک معاہدے کی بنیاد پر ہم آج یہ کہہ سکتے ہیں کہ ملک میں توانائی کے شعبے، سڑکوں کے جال، انفرا اسٹرکچر، پبلک ٹرانسپورٹ اور ہائیڈل پاور سیکٹر میں 25 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اس بات میں کوئی شبہے کی گنجائش نہیں کہ اب ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔ آج کچھ اہم دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں جو پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی تعاون میں فروغ کا باعث بنیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک کا یہ دوسرا مرحلہ ہم نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے۔ یہ مرحلہ بزنس ٹو بزنس، انویسٹمنٹ، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مرکوز ہوگا تاکہ دوست ملک چین کے تعاون سے پاکستان اپنی مصنوعات چینی معیار اور ضرورت کے مطابق برآمد کر سکے۔
انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے خصوصی سفیر کے طور پر چینی نائب وزیراعظم کو پاکستان بھیجا۔ اس سے دنیا کو یہ پیغام ملتا ہے کہ دونوں ممالک کا آپس میں بہت گہرا، مضبوط اور منفرد تعلق ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے اور اس میں کسی قسم کی بھی رکاوٹ قابل برداشت نہیں ہے۔
قبل ازیں دونوں ممالک کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری،وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب،وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت نوید قمر، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلویز خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے علاوہ چینی وفد کے ارکان بھی موجود تھے۔
چینی نائب وزیراعظم کے دورۂ پاکستان کے دوران دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعطم شہباز شریف اور چینی نائب وزیراعظم ہی لائفنگ بھی موجود تھے۔
قبل ازیں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے مہمان نائب چینی وزیراعظم ہی لائفنگ کا استقبال کیا اور کابینہ ارکان کا تعارف کرایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چینی نائب وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
بعد ازاں چینی وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان وفود کی سطح کی ملاقاتیں ہوئیں۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔
پاک چین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ مرحلہ نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دس برس مکمل ہونے پر میں چینی مہمان نائب وزیراعظم ہی لائفنگ کی پاکستان آمد پر ان کا شکرگزار ہوں۔ آج سے 10 سال قبل سابق وزیراعظم نواز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان سی پیک کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اس معاہدے کی سیاسی خشک ہونے سے پہلے ہی اس پر عمل کا آغاز ہوگیا تھا۔
شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک معاہدے کی بنیاد پر ہم آج یہ کہہ سکتے ہیں کہ ملک میں توانائی کے شعبے، سڑکوں کے جال، انفرا اسٹرکچر، پبلک ٹرانسپورٹ اور ہائیڈل پاور سیکٹر میں 25 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اس بات میں کوئی شبہے کی گنجائش نہیں کہ اب ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔ آج کچھ اہم دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں جو پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی تعاون میں فروغ کا باعث بنیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک کا یہ دوسرا مرحلہ ہم نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے۔ یہ مرحلہ بزنس ٹو بزنس، انویسٹمنٹ، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مرکوز ہوگا تاکہ دوست ملک چین کے تعاون سے پاکستان اپنی مصنوعات چینی معیار اور ضرورت کے مطابق برآمد کر سکے۔
انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے خصوصی سفیر کے طور پر چینی نائب وزیراعظم کو پاکستان بھیجا۔ اس سے دنیا کو یہ پیغام ملتا ہے کہ دونوں ممالک کا آپس میں بہت گہرا، مضبوط اور منفرد تعلق ہے۔ پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے اور اس میں کسی قسم کی بھی رکاوٹ قابل برداشت نہیں ہے۔
قبل ازیں دونوں ممالک کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری،وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب،وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت نوید قمر، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلویز خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے علاوہ چینی وفد کے ارکان بھی موجود تھے۔