پاکستان کو جدید اور عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں وزیراعظم
پاکستان خطے اور عالمی سطح پر امن کے لئے کردار ادا کررہا ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے اور عالمی سطح پر امن کے لئے کردار ادا کررہا ہے اورملک جدید اور عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں۔
دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ دوسرے ملکوں کے ساتھ تعلقات میں سفیروں کا کردار بہت اہم ہے۔ سفیر کسی بھی ملک کی قیادت کی آنکھیں اور کان ہوتے ہیں، پاکستان کو مستحکم اور خوشحال بنانے میں سفیروں نے اہم کردار ادا کیا۔ دوسرے ملکوں سے تعلقات میں سفیروں کی آراء کا خیال رکھا جائے گا، بیرون ملک تعینات سفرا کی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ قائداعظم نے پرامن پاکستان کا خواب دیکھا تھا اور پاکستان خطے اور عالمی سطح پر امن کے لئے کردار ادا کررہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو جدید اور عالمی تقاضوں کے ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں عدلیہ آزاد ،میڈیا متحرک اور سول سوسائٹی فعال ہے۔ حکومت نے انتہا پسندی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا عمل شروع کیا۔ زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے، توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے کوششیں جاری ہیں حکومت نے آئندہ 10 برسوں میں بجلی کی پیداوار 21 ہزارمیگاواٹ تک بڑھانے کا ہدف مقرر کررکھا ہے، رواں سال 2 ہزار 600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوجائےگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتی ہے، افغانستان میں افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں جبکہ بھارت سے کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیا جارہا ہے،مشرق وسطیٰ کےداخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنےکی پالیسی برقرار ہے۔
دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ دوسرے ملکوں کے ساتھ تعلقات میں سفیروں کا کردار بہت اہم ہے۔ سفیر کسی بھی ملک کی قیادت کی آنکھیں اور کان ہوتے ہیں، پاکستان کو مستحکم اور خوشحال بنانے میں سفیروں نے اہم کردار ادا کیا۔ دوسرے ملکوں سے تعلقات میں سفیروں کی آراء کا خیال رکھا جائے گا، بیرون ملک تعینات سفرا کی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ قائداعظم نے پرامن پاکستان کا خواب دیکھا تھا اور پاکستان خطے اور عالمی سطح پر امن کے لئے کردار ادا کررہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو جدید اور عالمی تقاضوں کے ہم آہنگ بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں عدلیہ آزاد ،میڈیا متحرک اور سول سوسائٹی فعال ہے۔ حکومت نے انتہا پسندی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا عمل شروع کیا۔ زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے، توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے کوششیں جاری ہیں حکومت نے آئندہ 10 برسوں میں بجلی کی پیداوار 21 ہزارمیگاواٹ تک بڑھانے کا ہدف مقرر کررکھا ہے، رواں سال 2 ہزار 600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوجائےگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتی ہے، افغانستان میں افغان مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں جبکہ بھارت سے کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیا جارہا ہے،مشرق وسطیٰ کےداخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنےکی پالیسی برقرار ہے۔