کرنسی کے دونوں بازاروں میں ڈالر کی قدر بغیر تبدیلی کے مستحکم
انٹربینک میں ڈالر کی قدر 286.45 روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 291 روپے کی سطح پر برقرار
کرنسی کے دونوں بازاروں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
سعودی عرب کی پاکستان میں دھات اور کان کنی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی بیرک گولڈ کے ساتھ 2.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دلچسپی، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے اور دوست ممالک کی پاکستان کے ساتھ ممکنہ تعاون جیسے عوامل کے باعث پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے بعد اس کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
کاروبار کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 42 پیسے کی کمی سے 286 روپے 3 پیسے پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی ایل سیز کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 30 پیسے کے اضافے سے 286 روپے 75 پیسے پر بھی آگئے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 286.45 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1 روپے کے اضافے سے 292 روپے پر آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ بھی بغیر کسی تبدیلی کے 291 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ سینٹیمنٹس پر چل رہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط پر شرح تبادلہ چونکہ مارکیٹ فورسز پر چھوڑا گیا ہے اس لیے ڈالر کی قدر بھی ڈیمانڈ میں کمی بیشی کے تناسب سے بڑھتی یا گھٹتی جارہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود بڑھایا جاتا ہے تو اس سے روپیہ کی قدر کو استحکام مل سکتا ہے جبکہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری اور ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کے عمل سے بھی روپیہ مختصر دورانیے کے لیے مستحکم ہوسکتا ہے۔
سعودی عرب کی پاکستان میں دھات اور کان کنی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی بیرک گولڈ کے ساتھ 2.6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری دلچسپی، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے اور دوست ممالک کی پاکستان کے ساتھ ممکنہ تعاون جیسے عوامل کے باعث پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے بعد اس کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
کاروبار کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 42 پیسے کی کمی سے 286 روپے 3 پیسے پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی ایل سیز کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 30 پیسے کے اضافے سے 286 روپے 75 پیسے پر بھی آگئے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 286.45 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 1 روپے کے اضافے سے 292 روپے پر آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے اوپن ریٹ بھی بغیر کسی تبدیلی کے 291 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ سینٹیمنٹس پر چل رہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط پر شرح تبادلہ چونکہ مارکیٹ فورسز پر چھوڑا گیا ہے اس لیے ڈالر کی قدر بھی ڈیمانڈ میں کمی بیشی کے تناسب سے بڑھتی یا گھٹتی جارہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود بڑھایا جاتا ہے تو اس سے روپیہ کی قدر کو استحکام مل سکتا ہے جبکہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری اور ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کے عمل سے بھی روپیہ مختصر دورانیے کے لیے مستحکم ہوسکتا ہے۔