تعطیلات ختم اسکول کھل گئے کتابیں کاپیاں بیگز یونیفارم مزید مہنگے
امسال بچوں کو پسندیدہ اسٹیشنری نہ دلاسکے ، اسٹیشنری ، بیگ، یونیفارم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا،والدین
موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد سرکاری و نجی اسکول کھل رہے ہیں، درسی کتب اور یونیفارم کی خریداری بڑھ گئی جب کہ بازاروں میں رش لگ گیا لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث والدین اور دکاندار دونوں پریشان ہیں۔
اسکول کھلنے سے ایک دن قبل والدین اور بچوں نے بک شاپس، اسٹیشنری اسٹورز اور یونیفارم کی دکانوں کا رخ کر لیا ایکسپریس نے بہادر آباد میں دکانوں کا سروے کیا تو بچے والدین کے ہمراہ بڑی تعداد میں بیگ، جوتے، اسٹیشنری اور ضروری اشیا خریدتے ہوئے پرجوش نظر آئے۔
والدین نے اسکول کے لیے ضروری چیزوں کی خریداری کے لیے جب بازاروں کا رخ کیا تو اسٹیشنری اشیا اور کورس میٹریل کی قیمتوں کو سننے کے بعد سر پکڑ لیا۔
والدین نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بچوں کو ان کی پسندیدہ اسٹیشنری دلانے سے قاصر ہیں پہلے ہی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے نے پریشان کر رکھا تھا اب اسٹیشنری ، بیگ، یونیفارم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: درآمدی اشیا کی فہرست سے کتابیں باہر/پبلشرز کے پاس کیمبرج سمیت دیگرغیر ملکی کتابوں کا ذخیرہ ناپید
والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیم جیسے بنیادی شعبے کو مدنظر رکھتے ہوئے درسی اشیا میں شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
دکانداروں نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال قیمتیں بڑھنے کا اثر اس سال نظر آرہا ہے ، حکومت نے ہر چیز پر سیلز ٹیکس لگا دیا ہے جہاں والدین 3 یونیفارم خریدتے تھے وہاں ایک خرید رہے ہیں، یونیفارم پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا ہے جبکہ قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے ہم خود بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں۔
طلبہ نے نئے تعلیمی سال میں داخل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دو ماہ کی موسم گرما کی تعطیلات کے بعد اب اسکول جانے کیلیے بہت پرجوش ہیں، نئی کتابیں، اسٹیشنری ، بیگ اور یونیفارم خریدنے آئے ہیں۔
اسکول کھلنے سے ایک دن قبل والدین اور بچوں نے بک شاپس، اسٹیشنری اسٹورز اور یونیفارم کی دکانوں کا رخ کر لیا ایکسپریس نے بہادر آباد میں دکانوں کا سروے کیا تو بچے والدین کے ہمراہ بڑی تعداد میں بیگ، جوتے، اسٹیشنری اور ضروری اشیا خریدتے ہوئے پرجوش نظر آئے۔
والدین نے اسکول کے لیے ضروری چیزوں کی خریداری کے لیے جب بازاروں کا رخ کیا تو اسٹیشنری اشیا اور کورس میٹریل کی قیمتوں کو سننے کے بعد سر پکڑ لیا۔
والدین نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سال بچوں کو ان کی پسندیدہ اسٹیشنری دلانے سے قاصر ہیں پہلے ہی اسکولوں کی فیسوں میں اضافے نے پریشان کر رکھا تھا اب اسٹیشنری ، بیگ، یونیفارم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: درآمدی اشیا کی فہرست سے کتابیں باہر/پبلشرز کے پاس کیمبرج سمیت دیگرغیر ملکی کتابوں کا ذخیرہ ناپید
والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیم جیسے بنیادی شعبے کو مدنظر رکھتے ہوئے درسی اشیا میں شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
دکانداروں نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال قیمتیں بڑھنے کا اثر اس سال نظر آرہا ہے ، حکومت نے ہر چیز پر سیلز ٹیکس لگا دیا ہے جہاں والدین 3 یونیفارم خریدتے تھے وہاں ایک خرید رہے ہیں، یونیفارم پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا ہے جبکہ قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے ہم خود بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں۔
طلبہ نے نئے تعلیمی سال میں داخل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دو ماہ کی موسم گرما کی تعطیلات کے بعد اب اسکول جانے کیلیے بہت پرجوش ہیں، نئی کتابیں، اسٹیشنری ، بیگ اور یونیفارم خریدنے آئے ہیں۔