کراچی ایڈمن سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

اگر منظوری گراؤنڈ پلس ون کی تھی تو کمپلیشن پلان بھی گراؤنڈ پلس ون کا ہوگا، عدالت

اگر منظوری گراؤنڈ پلس ون کی تھی تو کمپلیشن پلان بھی گراؤنڈ پلس ون کا ہوگا، عدالت

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

سید آصف علی رضوی ڈائریکٹر شرقی عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے استفسار کیا کہ آپ سے پہلے کون ڈائریکٹر تھا؟ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ عبد السمیع جبلانی پہلے ڈائریکٹر تھے، عبد السمیع جبلانی سے پہلے جمیل احمد ڈائریکٹر تعینات تھا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ یہ وہ نام ہے جن کی ناک کے نیچے یہ غیر قانونی کام ہوئے۔ کوئی آرڈر پاس کیا تو بات ڈی جی ایس بی سی اے تک جائے گی۔ پلان کے تحت ڈائریکٹر کو 4، 5 ماہ بعد تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ یہ تبادلے اس لیئے تاکہ کوئی پکڑائی میں نہ آئے۔

یوٹیلیٹی کنکشنز پر ایس بی سی اے نے بے بسی ظاہر کردی۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ جب تک کمپلیشن سرٹیفکیٹ نہ ہو، کوئی کنکشن جاری نہیں ہو سکتا۔ کے الیکٹرک سمیت سبھی ادارے کنکشن دے رہے ہیں۔ سب رجسٹرار کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر سب لیز کر رہے ہیں۔

ایس بی سی اے نے عمل درآمد رپورٹ جمع کرادی۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے عمارت پر کارروائی ہوئی۔ پلاٹ نمبر بی 172 بلاک 5 کے غیر قانونی حصے کو مسمار کردیا گیا۔


مالک مکان کے وکیل نے موقف دیا کہ ہمارا کمپلیشن پلان منظوری کے مراحل میں ہے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے ریمارکس دیئے کہ گراؤنڈ پلس تھری کی منظوری کا پلان کہاں سے آگیا؟ اگر منظوری گراؤنڈ پلس ون کی تھی تو کمپلیشن پلان بھی گراؤنڈ پلس ون کا ہوگا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ آپ 400 گز پر کیا 16 منزلہ عمارت بنا سکتے ہیں؟ کیا تعمیرات بننے کے بعد منظوری لی جا سکتی ہے؟

مالک مکان کے وکیل نے موقف دیا کہ جس نے درخواست دائر کی اس کا گھر بھی گراونڈ پلس تھری ہے۔ کل ایس بی سی اے والے فیملیز کے باوجود عمارت میں گھسے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے عمارت کا کمپلیشن پلان دیکھے بغیر پورشن خرید لیے؟

عدالت نے فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

گزشتہ سماعت پر عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ عدالت کے احکامات اور نوٹس کے باجود غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

شہری تنویر ،کامران اور انتخاب کی جانب سے درخواست کی گئی۔ بلڈر کی جانب سے بلڈنگ کے حوالے سے ضروری اجازت نامے حاصل کئے بغیر تعمیرات کی جارہی ہیں۔ ایس بی سی اے کو اس حوالے شکایت کی گئی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ بلڈر کی جانب سے پلاٹ نمبر بی 172 بلاک پانچ میں غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت میں تعمیرات کی حالیہ تصاویر بھی جمع کروادی گئیں۔
Load Next Story