ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی یقین دہانی پر دھرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا
4لاپتہ کارکنوں کی تشدد زدہ لاشیں میمن گوٹھ سے ملنے کے بعد رابطہ کمیٹی نے الٹی میٹم کیساتھ دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا
URUMQI:
ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی جانب سے کارکنوں کے اغوا اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف منصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی پر دھرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے پاکستان اور لندن میں مشترکہ اجلاس میں 72 گھنٹے کے الٹی میٹم سمیت وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور رحمان ملک کی جانب سے کارکنوں کے اغوا اور ماورائے عدالت قتل پر منصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر کرائی گئی یقین دہانیوں کی روشنی میں دھرنےکافیصلہ فی الحال موٴخر کیا گیا ہےاور امید ہے حکومت وعدے کے مطابق لاپتہ کارکنان کو جلد بازیاب کرائے گی۔
واضح رہے کہ 30 اپریل کو ایم کیو ایم کے 4 لاپتہ کارکنوں کی تشدد زدہ لاشیں کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے ملی تھیں جس کے بعد رابطہ کمیٹی نے جمعہ 2مئی کو کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا تھا کہ جب کہ نائن زیرو پر ڈاکٹرفاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کی عدم بازیابی اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے پرحکومت سندھ کو 72گھنٹے کے الٹی میٹم کے ساتھ قومی شاہراہوں پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔
ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی جانب سے کارکنوں کے اغوا اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف منصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی پر دھرنے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے پاکستان اور لندن میں مشترکہ اجلاس میں 72 گھنٹے کے الٹی میٹم سمیت وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور رحمان ملک کی جانب سے کارکنوں کے اغوا اور ماورائے عدالت قتل پر منصفانہ تحقیقات کی یقین دہانی پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر کرائی گئی یقین دہانیوں کی روشنی میں دھرنےکافیصلہ فی الحال موٴخر کیا گیا ہےاور امید ہے حکومت وعدے کے مطابق لاپتہ کارکنان کو جلد بازیاب کرائے گی۔
واضح رہے کہ 30 اپریل کو ایم کیو ایم کے 4 لاپتہ کارکنوں کی تشدد زدہ لاشیں کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے ملی تھیں جس کے بعد رابطہ کمیٹی نے جمعہ 2مئی کو کراچی سمیت سندھ بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا تھا کہ جب کہ نائن زیرو پر ڈاکٹرفاروق ستار نے پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کی عدم بازیابی اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے پرحکومت سندھ کو 72گھنٹے کے الٹی میٹم کے ساتھ قومی شاہراہوں پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔