خودکش حملوں میں افغان شہری ملوث ہیں وزیراعظم اور آرمی چیف کو بریفنگ

افغان حکومت اپنی سرزمین دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے، وزیراعظم

افغان حکومت اپنی سرزمین دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے، وزیراعظم (فوٹو : فائل)

وزیراعظم اور آرمی چیف کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ خودکش حملوں میں افغان شہری ملوث ہیں، سول اور ملٹری قیادت کو خیبر پختون خوا کی سیکیورٹی صورتحال، خار خودکش دھماکے، دہشت گردوں اور سہولت کاروں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا۔ کور کمانڈر پشاور نے وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کا پشاور پہنچنے پر استقبال کیا۔

اس دوران انہیں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال سمیت خار خودکش دھماکے، زیر تفتیش تحقیقات پر پیش رفت، منصوبہ سازوں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے درمیان روابط کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نے خودکش دھماکوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے، سرحد پار سے معصوم شہریوں پر بزدلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور پاکستان دشمن عناصر کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔


وزیراعظم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کو اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

وزیراعظم نے زخمی افراد کو خار سے پشاور منتقل کرنے کے لیے پاک آرمی کی ہنگامی کاوشوں کو سراہا۔ وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف نے زیر علاج زخمی افراد کی عیادت کے لیے سی ایم ایچ کا دورہ بھی کیا اور ان سے صحت کے بارے میں دریافت کیا۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو مکمل صحت یابی تک علاج و معالجے کی ہر بہترین سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے خار خودکش دھماکے کے متاثرین کے خاندانوں کو یقین دلایا کہ قوم دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہے اور ان کے نقصان میں برابر کی شریک ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے، قوم کے تعاون سے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بزدلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
Load Next Story