سوئی سدرن گیس کے عہدیدار کا قتل کیس مزید 3 ملزمان گرفتار
6 جولائی کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل آفیسر رحم علی شاہ کی لاش ایدھی سرد خانے سے لاوارث حالت میں ملی تھی
فیروز آباد انویسٹی گیشن پولیس نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل آفیسر کے قتل میں ملوث بدنام زمانہ سرمد صدیقی سمیت مزید 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ زون ون طارق مستوئی نے بتایا کہ 6 جولائی کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیف میڈیکل آفیسر رحم علی شاہ کی لاش ایدھی سرد خانے سے لاوارث حالت میں ملی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے تشدد اور فائرنگ کرکے چیف میڈیکل آفیسر کو قتل کردیا تھا۔ ملزمان نے مقتول سے بھتہ مانگا تھا، نہ دینے پر قتل کی دھمکی بھی دی تھی۔ علاوہ ازیں ملزمان نے مقتول کے گھر طارق روڈ پر ایک مکان پر قبضہ بھی کر رکھا تھا۔ رحم علی شاہ نے گھر خالی کرنے کو کہا تو ملزمان نے قتل کردیا۔
کارروائی کے حوالے سے ایس ایس پی نے بتایا کہ اطلاع دی گئی تھی کہ ملزمان سرمد صدیقی ، جمعہ خان اور اشفاق خان طارق روڈ جھیل پارک کے پاس موجود ہیں۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کیا۔
واضح رہے کہ اب تک مذکورہ قتل میں ایک خاتون سمیت 10 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں۔ گرفتار ملزمان عادی جرائم پیشہ ہیں جبکہ سرمد صدیق ایئر پورٹ حملہ کیس میں دہشت گردوں کا سہولت کار بھی تھا 4 سال قبل جیل سے ضانت پر آنے کے بعد دوبارہ سے بھتہ خوری اور طارق روڈ پر بند بنگلوں پر قبضہ کرنا شروع کردیا تھا۔