ملکی کرکٹ کے اہم فیصلے فیصلہ کن راؤنڈ شروع
سلیکشن کمیٹی کوحتمی شکل دینے کے ساتھ سینٹرل کنٹریکٹ کیلیے فہرست بنے گی
ملکی کرکٹ کے اہم فیصلوں کیلیے فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہوگیا۔
نجم سیٹھی کی جگہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی کمان سنبھالنے کے بعد ذکا اشرف مرحلہ وار بورڈ معاملات کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلیے سرگرم ہیں، اس معاملے میں انھیں مصباح الحق کی معاونت حاصل ہے، وہ بطورکرکٹ کمیٹی سربراہ اور مشیر چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی کے طور بلامعاوضہ کام کررہے ہیں۔
ذکا اشرف کی سابق کرکٹرز سے ملاقاتوں اور ویڈیو کالز پر میٹنگز کا سلسلہ بھی جاری ہے،سابق کپتان مختلف معاملات میں سفارشات مرتب کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں،میٹنگز کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہوچکا،بدھ کو مصباح الحق کی سربراہی میں قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے اجلاس میں قومی سلیکشن کمیٹی کے بارے میں فیصلہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے مصباح الحق کو ''فری ہینڈ'' دیدیا
ذرائع کے مطابق روایتی کمیٹی بحال کیے جانے کا امکان ہے، افغانستان کیخلاف سری لنکا میں ون ڈے سیریزکے بعد ایشیا کپ اور ورلڈکپ جیسے بڑے چیلنجز کیلیے سلیکشن کا عمل نئی کمیٹی کو ہی کرنا ہے۔
اجلاس میں سینٹرل کنٹریکٹس کے حوالے بھی کسی فیصلے تک پہنچنے کی کوشش ہو گی، گذشتہ سال کے معاہدوں کی مدت 30جون کو مکمل ہوچکی،اب مصباح الحق کی سربراہی میں نئی فہرست مرتب ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی اجلاس؛ ذکا اشرف کی سائیڈ لائنز ملاقاتیں جاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، محمد رضوان، فخرزمان، شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی کی ''اے'' کیٹیگری برقرار رہے گی،حارث رؤف اور نسیم شاہ کی ترقی کا امکان ہے، اسامہ میر، محمد حارث، افتخار احمد، صائم ایوب، احسان اللہ اور زمان خان کی جگہ بھی خطرے میں نہیں، سابق کپتان سرفراز احمد کا ریڈ بال کنٹریکٹ برقرار رہے گا، اظہر علی ریٹائر ہوچکے، فواد عالم، یاسر شاہ، حیدر علی، عابد علی، خوشدل شاہ، عثمان قادر اور زاہد محمود کو تنخواہ پانے والوں کی فہرست سے باہر کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب نئے سیزن میں ریجنز اور ڈپارٹمنٹس پر مشتمل کرکٹ ہوگی مگر ٹیموں کی تعداد، فرسٹ کلاس اور گریڈ ٹو کے معیار سمیت اہم فیصلے باقی ہیں،مصباح الحق سابق کرکٹرز کی مشاورت سے اس حوالے سے بھی کوئی لائحہ عمل تیار کررہے ہیں، ذکا اشرف کی منظوری کے بعد اہم اعلانات کیے جائیں گے۔
نجم سیٹھی کی جگہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی کمان سنبھالنے کے بعد ذکا اشرف مرحلہ وار بورڈ معاملات کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلیے سرگرم ہیں، اس معاملے میں انھیں مصباح الحق کی معاونت حاصل ہے، وہ بطورکرکٹ کمیٹی سربراہ اور مشیر چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی کے طور بلامعاوضہ کام کررہے ہیں۔
ذکا اشرف کی سابق کرکٹرز سے ملاقاتوں اور ویڈیو کالز پر میٹنگز کا سلسلہ بھی جاری ہے،سابق کپتان مختلف معاملات میں سفارشات مرتب کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں،میٹنگز کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہوچکا،بدھ کو مصباح الحق کی سربراہی میں قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے اجلاس میں قومی سلیکشن کمیٹی کے بارے میں فیصلہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے مصباح الحق کو ''فری ہینڈ'' دیدیا
ذرائع کے مطابق روایتی کمیٹی بحال کیے جانے کا امکان ہے، افغانستان کیخلاف سری لنکا میں ون ڈے سیریزکے بعد ایشیا کپ اور ورلڈکپ جیسے بڑے چیلنجز کیلیے سلیکشن کا عمل نئی کمیٹی کو ہی کرنا ہے۔
اجلاس میں سینٹرل کنٹریکٹس کے حوالے بھی کسی فیصلے تک پہنچنے کی کوشش ہو گی، گذشتہ سال کے معاہدوں کی مدت 30جون کو مکمل ہوچکی،اب مصباح الحق کی سربراہی میں نئی فہرست مرتب ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی اجلاس؛ ذکا اشرف کی سائیڈ لائنز ملاقاتیں جاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، محمد رضوان، فخرزمان، شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی کی ''اے'' کیٹیگری برقرار رہے گی،حارث رؤف اور نسیم شاہ کی ترقی کا امکان ہے، اسامہ میر، محمد حارث، افتخار احمد، صائم ایوب، احسان اللہ اور زمان خان کی جگہ بھی خطرے میں نہیں، سابق کپتان سرفراز احمد کا ریڈ بال کنٹریکٹ برقرار رہے گا، اظہر علی ریٹائر ہوچکے، فواد عالم، یاسر شاہ، حیدر علی، عابد علی، خوشدل شاہ، عثمان قادر اور زاہد محمود کو تنخواہ پانے والوں کی فہرست سے باہر کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب نئے سیزن میں ریجنز اور ڈپارٹمنٹس پر مشتمل کرکٹ ہوگی مگر ٹیموں کی تعداد، فرسٹ کلاس اور گریڈ ٹو کے معیار سمیت اہم فیصلے باقی ہیں،مصباح الحق سابق کرکٹرز کی مشاورت سے اس حوالے سے بھی کوئی لائحہ عمل تیار کررہے ہیں، ذکا اشرف کی منظوری کے بعد اہم اعلانات کیے جائیں گے۔