دستاویزی فلم ’’وائسز فرام دی روف آف دی ورلڈ‘‘ نے جان بی اوکس ایوارڈ جیت لیا
عالمی دستاویزی سیریز ہمالیہ کے لوگوں ، جنگلی حیات پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر گہری نظر پیش کرتی ہے،اوکس جیوری
موسمیاتی تبدیلی پر عالمی دستاویزی فلم ''وائسز فرام دی روف آف دی ورلڈ'' سیزن ٹو نے 2023 کا جان بی اوکس ایوارڈ جیت لیا ہے۔
اوکس جیوری نے کہا عالمی دستاویزی سیریز ''دنیا کے بلند ترین پہاڑوں کے درمیان ہمالیہ میں رہنے والے لوگوں اور جنگلی حیات پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غیر معمولی طور پر واضح اور گہری نظر پیش کرتی ہے۔''
''وائسز فرام دی روف آف دی ورلڈ سیزن ٹو'' اینڈریو ٹکاچ کے ذریعہ تیار کردہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے 9 آزاد فلم سازوں کی طرف سے تیار کردہ ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی دستاویزی سیریز ہے۔ دس قسطوں کا سیزن، پاکستان میں ایکسپریس ٹی وی پر نشر ہوا اور یوٹیوب پر دستیاب ہے۔ ہمالیہ میں رہنے والے لوگوں اور جنگلی حیات دونوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غیر معمولی طور پر واضح اور گہری نظر پیش کرتا ہے۔
سائنس سے جڑا ہوی اور پگھلتے ہوئے مناظر کی ڈرامائی فوٹیج کے ساتھ تصویر کشی، یہ سیریز سب سے زیادہ متاثر ہونے والے لوگوں کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح بڑھتے عالمی درجے حرارت نے ان کی مشکلات کو خطرے میں بدل دیا ہے۔جس میں برفانی برف کے پھٹنے سے تباہ کن سیلاب، مہلک برفانی تودے، پانی کی قلت، نئی وبااوربھوکے برفانی چیتوں کا مویشیوں کو بڑے پیمانے پر کھاناشامل ہے۔
2023ء اوکس فائنلسٹ کے بارے میں مزید:"میں کیا کر سکتا ہوں؟" ایک سوال ہے جو اکثر موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔ The New York Time Magazine میں Noah Gallagher Shannon کا ٹکڑا پر امید، واضح اور قابل رسائی ردعمل ہے جو ان لوگوں کے لیے روڈ میپ ہے جو اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
شینن یوراگوئے کو تخیلاتی عینک کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے ایک چھوٹا ملک کس طرح کاربنائز کر سکتا ہے۔ ملک آج 98 فیصد قابل تجدید توانائی سے چلتا ہے۔ یہ ٹکڑا پر امید ہے کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے لوگ کس طرح بدل سکتے ہیں،ایسا عمل جو ہم سب کو مرکوز اور مصروف رکھنے کیلیے بہت اہم ہے۔
جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا بھر میں سمندر کی سطح اور درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہے، ہم جانتے ہیں مزید جگہیں غیر آباد ہو جائیں گی۔ اسی لیے لوزیانا کے ساحل پر آئل ڈی جین چارلس کو $48 ملین کی وفاقی گرانٹ کیلیے ماڈل کے طور پر رکھا گیا اور اس جزیرے پر 1800 کی دہائی سے رہنے والی مقامی امریکیوں کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
Times- Picayune کے رپورٹر ٹرسٹن باؤرک اور فوٹو جرنلسٹ ٹیڈ جیکسن جزیرے میں عمیق، نفیس جھلک فراہم کرتے ہیں۔ اس میں وہ طریقے شامل ہیں،جن میں ریاست کی جانب سے رہائشیوں کو جھوٹے وعدے اور نقل مکانی کے منصوبوں سے قبیلے مٹا دینے کا دھوکہ دہی کا احساس ہوتا ہے۔
2023 ء اوکس ایوارڈ کے فاتحین اور فائنلسٹس کو 18 ستمبر کو کولمبیا جرنلزم سکول میں اعزاز سے نوازا جائے گا۔ فاتح ٹیم کو 5 ہزارڈالر جبکہ ہر فائنلسٹ کو ڈیڑھ ہزارڈالر ملیں انعام میں ملیں گے۔
ماحولیاتی مسائل کے متعلق عوام کی سمجھ میں غیر معمولی شراکت کرنے والی خبروں کی رپورٹنگ کیلیے سالانہ دیے جانے والے، اوکس ایوارڈ کی بنیاد 1993 ء میں جان بی اوکس (1913ء-2001ء ) کے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں نے رکھی تھی۔ اوکس ماحولیاتی صحافت کے علمبردار اور نیویارک ٹائمز کے ادارتی مصنف تھے۔
اوکس جیوری نے کہا عالمی دستاویزی سیریز ''دنیا کے بلند ترین پہاڑوں کے درمیان ہمالیہ میں رہنے والے لوگوں اور جنگلی حیات پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غیر معمولی طور پر واضح اور گہری نظر پیش کرتی ہے۔''
''وائسز فرام دی روف آف دی ورلڈ سیزن ٹو'' اینڈریو ٹکاچ کے ذریعہ تیار کردہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے 9 آزاد فلم سازوں کی طرف سے تیار کردہ ماحولیاتی تبدیلی پر عالمی دستاویزی سیریز ہے۔ دس قسطوں کا سیزن، پاکستان میں ایکسپریس ٹی وی پر نشر ہوا اور یوٹیوب پر دستیاب ہے۔ ہمالیہ میں رہنے والے لوگوں اور جنگلی حیات دونوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر غیر معمولی طور پر واضح اور گہری نظر پیش کرتا ہے۔
سائنس سے جڑا ہوی اور پگھلتے ہوئے مناظر کی ڈرامائی فوٹیج کے ساتھ تصویر کشی، یہ سیریز سب سے زیادہ متاثر ہونے والے لوگوں کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح بڑھتے عالمی درجے حرارت نے ان کی مشکلات کو خطرے میں بدل دیا ہے۔جس میں برفانی برف کے پھٹنے سے تباہ کن سیلاب، مہلک برفانی تودے، پانی کی قلت، نئی وبااوربھوکے برفانی چیتوں کا مویشیوں کو بڑے پیمانے پر کھاناشامل ہے۔
2023ء اوکس فائنلسٹ کے بارے میں مزید:"میں کیا کر سکتا ہوں؟" ایک سوال ہے جو اکثر موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔ The New York Time Magazine میں Noah Gallagher Shannon کا ٹکڑا پر امید، واضح اور قابل رسائی ردعمل ہے جو ان لوگوں کے لیے روڈ میپ ہے جو اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
شینن یوراگوئے کو تخیلاتی عینک کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے ایک چھوٹا ملک کس طرح کاربنائز کر سکتا ہے۔ ملک آج 98 فیصد قابل تجدید توانائی سے چلتا ہے۔ یہ ٹکڑا پر امید ہے کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے لوگ کس طرح بدل سکتے ہیں،ایسا عمل جو ہم سب کو مرکوز اور مصروف رکھنے کیلیے بہت اہم ہے۔
جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا بھر میں سمندر کی سطح اور درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہے، ہم جانتے ہیں مزید جگہیں غیر آباد ہو جائیں گی۔ اسی لیے لوزیانا کے ساحل پر آئل ڈی جین چارلس کو $48 ملین کی وفاقی گرانٹ کیلیے ماڈل کے طور پر رکھا گیا اور اس جزیرے پر 1800 کی دہائی سے رہنے والی مقامی امریکیوں کو دوبارہ آباد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
Times- Picayune کے رپورٹر ٹرسٹن باؤرک اور فوٹو جرنلسٹ ٹیڈ جیکسن جزیرے میں عمیق، نفیس جھلک فراہم کرتے ہیں۔ اس میں وہ طریقے شامل ہیں،جن میں ریاست کی جانب سے رہائشیوں کو جھوٹے وعدے اور نقل مکانی کے منصوبوں سے قبیلے مٹا دینے کا دھوکہ دہی کا احساس ہوتا ہے۔
2023 ء اوکس ایوارڈ کے فاتحین اور فائنلسٹس کو 18 ستمبر کو کولمبیا جرنلزم سکول میں اعزاز سے نوازا جائے گا۔ فاتح ٹیم کو 5 ہزارڈالر جبکہ ہر فائنلسٹ کو ڈیڑھ ہزارڈالر ملیں انعام میں ملیں گے۔
ماحولیاتی مسائل کے متعلق عوام کی سمجھ میں غیر معمولی شراکت کرنے والی خبروں کی رپورٹنگ کیلیے سالانہ دیے جانے والے، اوکس ایوارڈ کی بنیاد 1993 ء میں جان بی اوکس (1913ء-2001ء ) کے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں نے رکھی تھی۔ اوکس ماحولیاتی صحافت کے علمبردار اور نیویارک ٹائمز کے ادارتی مصنف تھے۔