قبائلی ضلع مہمند سے پہلی خاتون  بلوچستان پولیس کا حصہ بن گئیں

ارم مہمند شہید ایس ایس پی ساجد خان مہمند کی بیٹی ہیں، جنہیں 2017ء میں چمن میں خودکش حملے میں شہید کر دیا گیا تھا

ارم مہمند کو بلوچستان پولیس فورس میں بطور سب انسپکٹر تعینات کر دیا گیا

قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون بلوچستان پولیس کا حصہ بن گئی ۔ارم مہمند کو بلوچستان پولیس فورس میں بطور سب انسپکٹر تعینات کر دیا گیا ۔

ارم مہمند شہید ایس ایس پی ساجد خان مہمند کی صاحبزادی ہیں، جنہیں دہشت گردوں نے جولائی 2017ء میں بلوچستان کے علاقے چمن میں خودکش حملے کے دوران شہید کر دیا تھا۔ساجد مہند ڈی پی او کرک ، ڈی پی او شانگلہ ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن، اے آئی جی لاجسٹک سمیت خیبرپختونخوا پولیس کے دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں ۔


یوم شہدائے پولیس کے موقع پر ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے ارم مہمند نے بتایا کہ بہادر باپ کی دلیر بیٹی ہونے پر فخر ہے۔ بچپن ہی سے اپنے بابا کو فالو کرتی آئی ہوں۔ میرے والد ہمیشہ مشکل محاذ پر ڈیوٹی سر انجام دینے سے نہیں کتراتے تھے۔ انہوں نے وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔

ارم مہمند نے کہا کہ میں اپنے والد کے مشن کو جاری رکھوں گی۔ میرے والد جذبہ حب الوطنی سے سرشار تھے اور میں بھی ملک کے دفاع میں کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گی۔ انہوں نے نے بتایا کہ کمیونٹی پولیسنگ کو خواتین ہی بہتر انداز میں سر انجام دے سکتی ہیں۔ ارم مہمند پشاور یونیورسٹی سے بی ایس سی کر چکی ہیں ۔وہ اپنے خاندان اور قبائلی ضلع مہمند سے پہلی خاتون ہیں، جنہوں نے بطور چیلنج قبول کر کے بلوچستان پولیس فورس کو جوائن کر لیا۔
Load Next Story