توشہ خانہ کیس چئیرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرنے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

ٹرائل کورٹ کو بتا دیں کہ ہائیکورٹ میں دلائل جاری ہیں، چیف جسٹس کی وکلاء کو ہدایت

ٹرائل کورٹ کو بتا دیں کہ ہائیکورٹ میں دلائل جاری ہیں، چیف جسٹس کی وکلاء کو ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں حق دفاع ختم کرنے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف چئیرمین پی ٹی آئی کی اپیل کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

عدالت نے ریمارکس دے کہ اس سے متعلق فیصلہ دیں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت کی خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے اپنے دو اگست کے حکمنامے میں گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دیکر فہرست کو مسترد کردیا تھا، فہرست میں پہلے تین گواہ ٹیکس کنسلٹنٹ تھے، جبکہ چوتھا چوتھا گواہ ٹیکس کنسلٹنٹ نہیں تھا، وہ پی ٹی آئی کا سینٹرل انفارمیشن سیکرٹری تھا۔


خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ ٹرائل کورٹ نے کہا کہ ملزم گواہوں کا کیس سے تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے،وہ کہتے ہیں کیس اثاثوں اور ڈیکلریشن کا ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ ہمارے گواہ کیس سے متعلقہ ہیں ، ٹیکس کنسلٹنٹ کا اس کیس سے تعلق بنتا یے، ٹیکس کنسلٹنٹ ہی بتا سکتا ہے کیونکہ ٹیکس فارم وہی بھرتا ہے، ٹیکس فارم چیئرمین پی ٹی آئی خود نہیں بھرتے بلکہ اپنے ٹیکس کنسلٹنٹ کو دستاویزات فراہم کرتے ہیں۔

خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ ٹرائل کورٹ نے کہا کہ فرد جرم کا ان گواہوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، ٹرائل کورٹ نے گواہوں کی لسٹ صرف ایک دن میں مسترد کر دی، ٹرائل کورٹ نے کہا کہ آج ہی حتمی دلائل سن کر فیصلہ کریں گے، وہ ابھی بھی اس کورٹ کے آرڈر کا انتظار کر رہے ہیں۔

عدالت نے دلائل سنے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Load Next Story